بھارت

اب ایس بی آئی کے قرض سستے ہو جائیں گے

مرکزی بینک نے اس سال چوتھی مرتبہ ریپو ریٹ میں کمی کی ہے۔ اس دوران ریپو ریٹ میں مجموعی طور پر 1.25 فیصد کمی ہوئی ہے۔

نئی دہلی: پبلک سیکٹر کے سب سے بڑے قرض فراہم کرنے والے ادارے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے ہاؤسنگ اور ذاتی قرض لینے والے صارفین کو بڑی راحت دیتے ہوئے شرحِ سود میں 25 بیسس پوائنٹس (0.25 فیصد) تخفیف کا اعلان کیا ہے۔ شرح میں یہ تخفیف 15 دسمبر سے نافذ العمل ہو جائے گی۔

بینک کی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ اس نے بیرونی بینچ مارک پر مبنی شرح (ای بی ایل آر) میں 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے۔ یہ شرح موجودہ 8.15 فیصد سے گھٹ کر پیر سے 7.90 فیصد ہو جائے گی۔ ای بی ایل آر وہ شرح ہے، جو فلوٹنگ ریٹ پر لیے گئے ہر قرض کی شرحِ سود کا تعین کرتی ہے۔ زیادہ تر ہاؤسنگ قرض، ذاتی قرض اور چھوٹے کاروباری اداروں کو دیے گئے قرضوں کی شرحِ سود اسی بنیاد پر مقرر کی جاتی ہے۔

ایس بی آئی نے یہ کمی ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی جانب سے 5 دسمبر کو ریپو ریٹ میں کی گئی 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کے بعد کی ہے۔

مرکزی بینک نے اس سال چوتھی مرتبہ ریپو ریٹ میں کمی کی ہے۔ اس دوران ریپو ریٹ میں مجموعی طور پر 1.25 فیصد کمی ہوئی ہے۔

آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے 9 دسمبر کو بینکوں کے اعلیٰ حکام کے ساتھ اجلاس میں ریپو ریٹ میں کمی کا فائدہ صارفین تک پہنچانے کی ہدایت دی تھی۔

ایس بی آئی نے تمام مدتوں کے لیے مارجنل کاسٹ آف فنڈز پر مبنی قرض شرحوں میں 5 بیسس پوائنٹس اور بیس ریٹ میں 10 بیسس پوائنٹس کی تخفیف کا اعلان کیا ہے۔ بینک نے بتایا ہے کہ اب بیس ریٹ 10 فیصد سے گھٹ کر 9.90 فیصد ہو گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی فکسڈ ڈپازٹس پر صارفین کو دی جانے والی سود کی شرح زیادہ تر مدت کے لیے بدستور برقرار رہے گی۔ صرف دو برس یا اس سے زیادہ اور تین برس سے کم مدت کے لیے شرحِ سود 6.45 فیصد سے گھٹا کر 6.40 فیصد کر دی گئی ہے۔ بزرگ شہریوں کو اب اسی مدت کے ڈپازٹ پر 6.95 فیصد کے بجائے 6.90 فیصد سود ملے گا۔

اس کے علاوہ ’امرت ورشٹھ‘ اسکیم کے تحت بزرگ شہریوں کے لیے 444 دنوں کی مدت کے لیے شرح سود 6.60 فیصد سے کم کرکے 6.45 فیصد کر دی گئی ہے۔