دہلی

اتحادیوں میں ریوڑی تقسیم کرکے کرسی بچانے والا بجٹ: کانگریس صدر کھڑگے

کھڑگے نے کہاکہ 'مودی حکومت کا یہ 'کاپی بجٹ' کانگریس کے انصاف کے ایجنڈے کو بھی صحیح طریقے سے نقل نہیں کر سکا۔ مودی حکومت کا بجٹ اپنے اتحادی شراکت داروں کو دھوکہ دینے کے لیے آدھی پکی ہوئی 'ریوڑی' تقسیم کر رہا ہے، تاکہ این ڈی اے کی حکومت بچ سکے۔

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق صدر راہل گاندھی نے 2024-25 کے بجٹ کو ‘کرسی بچانے’ کے لیے اتحادیوں کو خوش کرنے والا بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کانگریس کے نیائے ایجنڈے کی کاپی کرنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے ۔

متعلقہ خبریں
ٹرمپ پر حملے کو کس زاویے سے دیکھا جارہا ہے؟ اہم رپورٹ
حکومت NEET امتحان میں دھاندلی کی جامع تحقیقات کرے: کھڑگے-پرینکا
اقامتی اسکولس کیلئے نیا ٹائم ٹیبل بنانے مرکزی وزیر کی خواہش
کسانوں کے قرض معافی، عثمان الہاجری کا دورہ گڈی ملکاپور ترکاری مارکٹ، کاشتکاروں سے ملاقات و شال پوشی
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی

کھڑگے نے کہاکہ ‘مودی حکومت کا یہ ‘کاپی بجٹ’ کانگریس کے انصاف کے ایجنڈے کو بھی صحیح طریقے سے نقل نہیں کر سکا۔ مودی حکومت کا بجٹ اپنے اتحادی شراکت داروں کو دھوکہ دینے کے لیے آدھی پکی ہوئی ‘ریوڑی’ تقسیم کر رہا ہے، تاکہ این ڈی اے کی حکومت بچ سکے۔ یہ ملک کی ترقی کا بجٹ نہیں ہے، یہ مودی حکومت کو بچانے کا بجٹ ہے۔

گاندھی نے کہاکہ ’’یہ ایک ’کرسی بچانے‘ کا بجٹ ہے۔ اتحادیوں کو خوش کریں – دوسری ریاستوں کی قیمت پر ان سے خالی وعدے، اپنے دوستوں کو خوش کریں – اے اے کو فائدہ، عام ہندوستانیوں کو کوئی راحت نہیں۔ کاپی اور پیسٹ کریں: کانگریس کے منشور اور پچھلا بجٹ۔

کانگریس کے لوک سبھا رکن ششی تھرور نے بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کئی عام مسائل پر بھی توجہ نہیں دی ہے۔ بجٹ میں منریگا، صحت وغیرہ کے حوالے سے کوئی ٹھوس انتظام نہیں کیا گیا ہے۔

پارٹی لیڈر جے رام رمیش نے بجٹ کو انتہائی مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ اس میں دس سالہ مردم شماری کے لیے فنڈز جاری کرنے کا ذکر نہیں ہے۔ مردم شماری 2021 میں ہونی تھی لیکن ابھی تک نہیں کرائی گئی اور آزادی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ مردم شماری وقت پر نہیں ہوئی۔

 مردم شماری کا بروقت نہ ہونا ریاست کی انتظامی صلاحیتوں پر ایک بڑی رکاوٹ ہے اور اس کے سنگین منفی نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ ایک وجہ سے 10-12 کروڑ لوگ نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے دائرہ سے باہر ہوجاتے ہیں۔

a3w
a3w