تعلیم و روزگار

سیڈ فاﺅنڈیشن آئندہ سال مانو کے طلبہ کو ایک کروڑ روپے مالیتی اسکالر شپ دے گا

انھوں نے اس بات کا اعلان بھی کیا کہ اگلے برس ان کی تنظیم مانو کے طلبہ کے لیے ایک کروڑ کی رقم دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ طلبہ کے لیے کردار سازی ضروری ہے۔

حیدرآباد: طلبہ کو چاہیے کہ اپنے ساتھ دیگر ضرورت مندوں کی بھی مدد کریں۔ اردو کے ساتھ دیگر زبانوں اور علوم میں مہارت حاصل کرکے اپنے کیریئر کو تابناک بنانے کی کوشش کریں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید عین الحسن شیخ الجامعہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے کیا۔

متعلقہ خبریں
آزادی، وطن کے متوالوں کے لئے ایک عظیم کارنامہ، مانو میں یومِ آزادی تقریب، پروفیسر عین الحسن کا خطاب
جنید خان کو ’’جموں و کشمیر میں شہری حکمرانی‘‘ کے موضوع پر پی ایچ ڈی
مانو میں بی ٹیک و ایم ٹیک و ایم سی اے میں داخلے
اقلیتی اسکالرشپس میں بے ضابطگیوں کو حل کرنے کا مطالبہ۔ مانو کے طلبہ کا احتجاج
مانو فاصلاتی پروگرامس کے داخلوں کی آخری تاریخ میں توسیع

وہ ڈین بہبودیِ طلبہ کی جانب سے سیڈ فاؤنڈیشن، امریکہ اور قرآن فاؤنڈیشن، حیدرآباد کے زیراہتمام میرٹ کم مینس اسکالرشپ کی تقسیم کے پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ پروگرام میں مظہرالدین حسینی، ڈائرکٹر، سیڈ فاؤنڈیشن یو ایس اے نے اپنی تنظیم کی کارگزاریوں کا تعارف کرایا۔

انھوں نے اس بات کا اعلان بھی کیا کہ اگلے برس ان کی تنظیم مانو کے طلبہ کے لیے ایک کروڑ کی رقم دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ طلبہ کے لیے کردار سازی ضروری ہے۔ انھیں مختلف زبانیں سیکھنا چاہیے تاکہ وہ مختلف زبان کے بولنے والوں کے ساتھ کمیونکیٹ کر سکیں۔ طلبہ کے لیے تعلیم، اخلاق، کردار ہر میدان میں بہترین ہونا ضروری ہے۔

پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے سیڈ فاؤنڈیشن کے ذمہ داران بالخصوص ڈائرکٹر مظہرالدین حسینی کا شکریہ ادا کیا جن کی کوششوں سے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے طلبہ کو ایم سی ایم اسکالرشپ حاصل ہورہا ہے۔

انھوں نے ڈین بہبودیِ طلبہ پروفیسر سید علیم اشرف جائسی کی بھی ستائش کی جن کی قیادت میں مانو کے اساتذہ اور اسٹاف اور قرآن فاؤنڈیشن کی انتھک محنت سے نہایت کم وقت میں اسکالر شپ فارمس کی تنقیح کی جا سکی۔ انھوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وظیفے کی اس رقم کا مناسب استعمال کریں اور محنت اور لگن کے ساتھ اپنا تعلیمی سفر مکمل کریں۔

ڈین بہبودیِ طلبہ پروفیسر سید علیم اشرف جائسی نے تمام حاضرین کا خیر مقدم کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ برس صرف586 طلبہ و طالبات کو سیڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے وظیفہ دیا گیا تھا۔

اس برس یہ تعداد بڑھ کر 679 ہو گئی ہے۔ ان کے مطابق بی ووک اور ایم ووک کے طلبہ کو 15000 اور دیگر طلبہ کو 10000 روپئے دیے جائیں گے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ مانو کے طلبہ کے لیے۔ مستقبل میں نئے مواقع حاصل ہوں گے۔

اس پروگرام میں پر یونیورسٹی کی او ایس ڈی 1 پروفیسر شگفتہ شاہین اور او ایس ڈی 2 پروفیسر صدیقی محمد محمود، ہیلپنگ ہینڈ کے ڈائرکٹر محمد مجتبیٰ عسکری اور قرآن فاؤنڈیشن کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔

جناب سید منور، کیریئر گائیڈنس کونسل، حیدرآباد نے بھی طلبہ کو مخاطب کیا اور کہا کہ آنے والے دنوں میں ملازمت کے انٹرویو بھی اے آئی کے ذریعے لیے جائیں گے۔ طلبہ کو وقت کی اس ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی تیاری کرنی ہوگی تبھی وہ کامیاب ہو پائیں گے۔ ای میل، یوٹیوب، فیس بک، ٹوئٹر اور ایمیزون وغیرہ ہر جگہ آپ کی ایک ہی آئی ڈی ہوتی ہے۔

اس آئی ڈی کے ذریعے آجرین آپ کی تمام سرگرمیوں، خرید و فروخت اور پسند و ناپسند کا پتہ لگا لیتے ہیں اور ان کی بنیاد پر ملازمت میں منتخب یا مسترد کرتے ہیں۔ اس لیے طلبہ کو آن لائن میڈیا کے استعمال میں بے حد احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔

ساتھ ہی انھیں موبائل کا استعمال بھی دانشمندی کے ساتھ کرنا ہوگا ورنہ ان کا مستقبل تباہ ہو سکتا ہے۔جلسے کی نظامت محترمہ عصمت فاطمہ، اسسٹنٹ ڈین بہبودیِ طلبہ نے کی۔اظہار تشکر جناب غفران برکاتی، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ تعلیم و تربیت نے ادا کیا۔

a3w
a3w