حیدرآباد

کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا

اس تحریک کو کامیابی مل ہی گئی اور 2014 میں علیحدہ ریاست لنگانہ کا قیام عمل میں آیا انہوں نے قیام  تلنگانہ تحریک کے دوران اپنی جان کی قربانی دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور جدوجہد پیش کرنے والوں کی خدمات کو بھرپور سلام پیش کیا-

حیدرآباد: سابق چیف منسٹر تلنگانہ و صدر بی آر ایس کے چندر شیکھرراؤ کی عوامی ومختلف فلاحی خدمات کو  خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تنظیم ادب کے زیر اہتمام بی آر ایس اقلیتی  قائدین کے اشتراک سے ایک عظیم الشان مشاعرہ جناب عبدالمقیت چندا سینیئر بی آر ایس قائد کی صدارت میں سالار ملت آڈیٹوریم اردو مسکن خلوت  حیدرآبادمیں منعقد ہوا۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ ہائی کورٹ میں تحقیقاتی کمیشن کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست مسترد
اردو اکیڈمی جدہ کے وفد کی قونصل جنرل ہند سے ملاقات، سرگرمیوں اور آئندہ منصوبوں پر تبادلۂ خیال
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
حقوق العباد کی ادائیگی—صالح اور خوبصورت معاشرے کی بنیاد
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش

 شعرا اور شاعرات نے منظوم  و اثرانگیز انداز میں کے چندر شیکھر راؤ کی خدمات اور ان کے دور حکومت کی یادوں کو تازہ کیا اور کہا کہ کےسی آرکا دور حکومت ہی عوام کے لیے سنہرا دور گزرا ہے صدارتی تقریر کرتے ہوۓ عبدالمقیت چندا‌نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام کے جذبات ،جنگل ،جائیدادوں اور وسائل کو جن لوگوں نے لوٹا آج وہی اپنے اپ کو تلنگانہ کا چیمپین ظاہر کر رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ کے سی آر ہی وہ قائد ہیں انہوں نے عہدوں کو ٹھکرایا اور حقیقی معنوں میں علیحدہ ریاست تلنگانہ کے لیے جدوجہد کا آغاز کیا کے سی آر سے پہلے جو علیحدہ تلنگانہ تحریک چلائی گئی تھی وہ تحریک کچل دی گئی تھی سابق وزیراعظم اندراگاندھی سے لے کر ماضی قریب کے کانگریسی قائدین نے علیحدہ تلنگانہ ریاست کے لیے چلائی جانے والی تحریک کو بری طرح کچل دیا تھا لیکن جب کے سی آر نے گاندھیائی اصولوں پر اس تحریک کو سچے دل سے شروع کیا تو پھر ہم نے دیکھا کہ ریاست کے تلنگانہ کا قیام عمل میں آیا۔

 انہوں نے کہا کہ کانگریس خود یہ نہیں چاہتی تھی کہ ریاست تلنگانہ کا قیام عمل میں آئے اسی لیے کانگریس نے خود تلنگانہ کے قیام میں کئی رکاوٹیں پیدا کیں کئی چالیں چلی گئیں لیکن بالاخر صدق دل سے کی گئی اور چلائی گئی ۔

اس تحریک کو کامیابی مل ہی گئی اور 2014 میں علیحدہ ریاست لنگانہ کا قیام عمل میں آیا انہوں نے قیام  تلنگانہ تحریک کے دوران اپنی جان کی قربانی دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور جدوجہد پیش کرنے والوں کی خدمات کو بھرپور سلام پیش کیا-

 ڈاکٹر معین افروز نے بہت ہی عمدگی کے ساتھ خوبصورت انداز میں جلسہ اور مشاعرے کی کاروائی چلائی استاد سخن جناب سردار سلیم نے کے سی آر قیادت کو عوام کے لیے ایک انمول تحفہ قرار دیا اور کہا کہ کے سی آر عوامی دلوں پر حکمرانی کا ہنر جانتے ہیں ٹی آر ایس ہمارا مستقبل ہے انہوں نے سابق وزیر کےٹی راما راؤ اور سابق وزیر جناب محمد محمود علی کی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

 انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی اردو دوستی مسلمہ ہے” اردو زبان” کے سی آر اور عوام کے درمیان "محبت کا پل”  ہے جناب سردار سلیم نے یاد دلایا کہ ٹی ار ایس کا یہ بھی کارنامہ ہے کہ حیدراباد کے شعرا کو ایوارڈ سے نوازا گیا تھا انہوں نے خواہش کی کہ یہ ایوارڈ پھر سے صحافیوں شاعروں اور ادیبوں کو دیا جائے۔

 انہوں نے عظیم الشان مشاعرہ منعقد کرنے پر جناب عبدالمقیت چندا کو دلی مبارکباد پیش کی اور ڈاکٹر معین افروز سے بھی اظہار تشکر کیا کہ انہوں نے مشاعرے کے اہتمام میں کافی محنت کی جناب سکندر معشوقی نے اپنی ابتدائی تقریر میں‌ دکشا دیوس سے متعلق کہا کہ جناب عبدالمقیت چنداکی رہبری و رہنمائی میں 16 برس سے دکشا دیوس منایا جا رہا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے لیے  چندر شیکھراؤ نے جو انتھک جدوجہد کی وہ تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے انہوں نے کہا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے باعث ہم اب ایک پرسکون ماحول میں سانس لے رہے ہیں حکومت چاہے کسی کی بھی رہے لیکن علیحدہ تلنگانہ میں ہم جی رہے ہیں یہ بہت بڑی بات ہے انہوں نے عبدالمقیت چندا کی عوامی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اقلیتوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے عبدالمقیت چندا بی آر ایس میں ایک نمایاں مقام رکھتے ہیں۔

 بعد ازاں ایک شاندار مشاعرہ منعقد ہوا جناب عبدالمقیت چندا نے صدارت کی سینیئر  استاد شاعر جناب صلاح الدین نیر کے علاوہ ممتاز و معروف شاعر ڈاکٹر محسن جلگانوی، شاعر خلیج جناب جلیل نظامی،ڈاکٹر روف خیر ،جناب سیف نظامی، جناب گوویند اکشے، ڈاکٹر معین افروز، جناب ابراہیم خان ایاز، سعد اللہ خان سبیل، جناب نور الدین امیر، محترمہ ارجمند بانو،  ڈاکٹر صبیحہ تبسم ،ڈاکٹر ممتا زسلطانہ نے کلام سنایا ۔

تمام شعراء کو ڈاکٹر عبدالمقیت چندانے مومنٹو پیش کیا اور شال پوشی کرتے ہوئے گلدستہ پیش کیا اس کے علاوہ علیحدہ ریاست تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے والے مجاہدین کو جناب عبدالمقیت چندا نے تہنیت پیش کی جناب سردار سلیم نے عبدالمقیت چندا کی شال پوشی کی اور  مومنٹو پیش کرتے ہوئے گلدستہ بھی پیش کیا۔