بھارت

مودی اور راہول کے خلاف شکایتوں پر الیکشن کمیشن نے پارٹیوں کو نوٹس بھیجے

الیکشن کمیشن نے دونوں پارٹیوں کے سربراہوں کو جاری کردہ نوٹس میں مسٹر مودی یا مسٹر گاندھی کا براہ راست ذکر نہیں کیا ہے، لیکن ان کے خلاف شکایتوں کے ساتھ نوٹس بھیجے ہیں۔

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اسٹار کمپینر نریندر مودی اور کانگریس کے اسٹار کمپینر راہل گاندھی کی طرف سے عوامی بیانات کے ذریعہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق شکایت درج کی ہے ۔

متعلقہ خبریں
کمیشن نے چامراج نگر سیٹ پر دیا دوبارہ پولنگ کا حکم
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
مساجد کے لاوڈ اسپیکر کا معاملہ ایک بار پھر بمبئی ہائی کورٹ پہنچا
دلیپ گھوش اور سپریہ شریناتے کو الیکشن کمیشن کی نوٹس
شردپوار گروپ کا نام ’نیشنلسٹ کانگریس پارٹی شردچندر پوار‘

جمعرات کو مختلف شکایات پر دونوں جماعتوں کو انتخابی مہم کے نوٹس جاری کیے گئے الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے صدر جے پی نڈا کو کانگریس پارٹی اور ہندوستانی مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی۔ایم) کی طرف سے مختلف انتخابی ریلیوں میں مسٹر مودی کے کچھ ریمارکس کے خلاف درج کرائی گئی شکایات پر نوٹس جاری کیا ہے۔

کمیشن نے بی جے پی صدر سے کہا ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً اپنی پارٹی کے اسٹار پرچارکوں کی تقریروں کا جائزہ لیں اور انہیں چوکنا رہنے کی ہدایت دیں ۔ نوٹس کی 29 اپریل تک نوٹس کا جواب دینے کی ہدایت دی گئی ہے ۔

کمیشن نے مسٹر گاندھی کے خلاف بی جے پی کی شکایات پر کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے کو نوٹس بھیجا ہے اور ان سے 29 تاریخ تک نوٹس کا جواب طلب کیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے دونوں پارٹیوں کے سربراہوں کو جاری کردہ نوٹس میں مسٹر مودی یا مسٹر گاندھی کا براہ راست ذکر نہیں کیا ہے، لیکن ان کے خلاف شکایتوں کے ساتھ نوٹس بھیجے ہیں۔

عوامی نمائندگی ایکٹ کے سیکشن 77 کا حوالہ دیتے ہوئے کمیشن نے ان پارٹیوں کے اسٹار کمپینرز کی ذمہ داری پارٹی صدور پر ڈالی ہے کہ وہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ اور ان کے لیے کمیشن کے طے کردہ معیارات پر عمل کریں۔

کمیشن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو سب سے پہلے اپنے امیدواروں، خاص طور پر ان کے اسٹار کمپینرز کے اعمال کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔ کمیشن نے نوٹس میں یہ بھی کہا ہے کہ اعلیٰ عہدوں پر فائز لوگوں کی انتخابی تقاریر کا زیادہ اثر ہوتا ہے۔