روہت ویمولہ کیس کی تحقیقات میں کئی تضاد: کے وینو گوپال
روہت ویمولہ کی موت کو ایک سنگین، ناقابل برداشت ظلم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے بی جے پی کی مخالف دلت ذہنیت آشکار ہوگئی۔

حیدرآباد: اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری کے وینو گوپال نے اتوار کے روز کہا کہ روہت ویمولہ کیس کی تحقیقات میں کئی تضاد ہیں اور انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ تلنگانہ کی کانگریس حکومت، حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے آنجہانی ریسرچ اسکالر کے خاندان کو انصاف دلانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھے گی۔
روہت ویمولہ کی موت کو ایک سنگین، ناقابل برداشت ظلم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے بی جے پی کی مخالف دلت ذہنیت آشکار ہوگئی۔
کانگریس قائد نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی، مشکل وقت میں روہت کے خاندان کے ساتھ کھڑے رہے۔ اس کیس کو بند کرنے سے متعلق جون2023میں بنائی گئی تلنگانہ رپورٹ کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کیس کی تحقیقات میں کئی تضادات ہیں۔
یہ تحقیقات سابق میں کئے گئے تھے مگر کانگریس حکومت، روہت ویمولہ کے خاندان کو انصاف دلانے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ وینوگوپال نے کانگریس کے وعدہ کو دہرایا اور کہا کہ پارٹی کے انتخابی منشور میں روہت ایکٹ متعارف کرانے کا وعدہ شامل کیا گیاہے۔
ا گر کانگریس، مرکز میں برسر اقتدار آتی ہے تو وہ روہت ویمولہ ایکٹ بنائے گی جو خصوصیات کے ساتھ یونیورسٹی کیمپس میں ذات اور فرقہ وارانہ مظالم جیسے مسائل کوختم کرے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ سماجی۔ معاشی طور پر پسماندہ طبقات سے آنے والے طلبہ کو روہت جیسے حالات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
کیس کے 8سال بعد پولیس کی کلوز ر رپورٹ منظر عام آنے کے دو دنوں بعد اے آئی سی سی کے سکریٹری کے وینوگوپال کا یہ تبصرہ سامنے آیا ہے۔ اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے سے کانگریس کو شدید شرمندگی اٹھانی پڑی ہے۔ جو اس وقت تلنگانہ میں برسر اقتدار ہے۔