کرناٹک

حجاب پر پابندی لگانے والے وزیر تعلیم بی سی ناگیش کو شرمناک شکست

ناگیش اس حلقہ میں حکومت کا چہرہ تھے کیونکہ انہوں نے کلاس رومز میں حجاب پہننے والی لڑکیوں کے خلاف سخت موقف اپنایا تھا۔

بنگلور: بی جے پی امیدوار اور کرناٹک کے ریاستی وزیر اسکولی تعلیم بی سی ناگیش کو ضلع ٹمکور کے تپٹور حلقہ میں کانگریس امیدوار کے شداکشری کے مقابلہ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ناگیش اس حلقہ میں حکومت کا چہرہ تھے کیونکہ انہوں نے کلاس رومز میں حجاب پہننے والی لڑکیوں کے خلاف سخت موقف اپنایا تھا۔

وہ نصابی کتب کے بھگوا کرن میں متحرک قوتوں میں سے ایک تھے تاہم انہیں اپوزیشن، کنڑ گروپوں اور سول سوسائٹی کی طرف سے زبردست دباؤ کی وجہ سے پیچھے ہٹنا پڑا۔

کانگریس امیدوار شداکشری نے 17652 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ انہیں 71999 ووٹ حاصل ہوئے جبکہ ناگیش کو صرف 54347 ووٹ ملے۔

ناگیش قبل ازیں 2008 اور 2018 میں تپٹور ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے جبکہ شداکشری نے 2013 میں اسی حلقے سے کامیابی حاصل کی تھی۔

بی جے پی حکومت نے2021 میں ناگیش کو ریاست کا وزیر تعلیم مقرر کیا جب بسواراج بومائی نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا۔

وزیر تعلیم کے طور پر ناگیش نے کرناٹک کے گورنمنٹ پری یونیورسٹی کالجوں میں مسلم طلباء کے حجاب پہننے پر پابندی کے نفاذ میں اہم رول ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کم از کم امتحانات کے دوران حجاب کی اجازت دینے کی درخواستوں کو بھی سختی سے مسترد کردیا تھا۔

واضح رہے کہ دسمبر 2021 میں حجاب کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا تھا جب اُڈپی کے سرکاری پی یو کالج کی چھ طالبات کو حجاب پہن کر کلاس میں جانے سے منع کر دیا گیا تھا۔

حجاب پر پابندی کے سخت نفاذ کی وجہ سے کئی طالبات ترک تعلیم پر مجبور ہوگئیں جبکہ کئی خاندانوں نے دوسرے قصبوں میں منتقل ہونے کا فیصلہ کیا۔

a3w
a3w