آندھراپردیش

حیدرآباد کو مشترکہ صدر مقام برقرار رکھنے کے مطالبہ پر شرمیلا برہم

وائی ایس شرمیلا نے کہا اگر حیدرآباد کو مزید دو سال کے لئے مشترکہ دارالحکومت بنانے کی مانگ کر رہے ہیں تو میرا ان سے سوال ہے کہ کیا اب تک یہ لوگ گھوڑوں کے دانت صاف کر رہے تھے؟۔

حیدرآباد: اے پی پی سی سی صدر وائی ایس شرمیلا نے وائی ایس آر کانگریس قائدین کی جانب سے حیدرآباد کو مزید دو سال تک مشترکہ دارالحکومت کے طور پر  برقرار رکھنے کے لئے کئے گئے تبصروں پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں
وقف ترمیمی بل کے خلاف وجئے واڑہ میں زبردست دھرنا
وقت سب سے قیمتی سرمایہ ہے، اسے اطاعتِ الٰہی میں لگائیں: مفتی صابر پاشاہ قادری
شرمیلا کی امین پیر درگاہ پر حاضری
جب تک ہندوستان باقی ہے، اردو زبان آب و تاب کے ساتھ باقی رہے گی: اسمٰعیل الرب انصاری
اتحاد و تقویٰ امت مسلمہ کی نجات کا ضامن ہے: مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری

 آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا اگر حیدرآباد کو مزید دو سال کے لئے مشترکہ دارالحکومت بنانے کی مانگ کر رہے ہیں تو میرا  ان سے سوال ہے کہ کیا اب تک یہ لوگ گھوڑوں کے دانت صاف کر رہے تھے؟ کیا آپ اپنی نااہلی کو چھپانے کے لئے اس مطالبہ کو ہوا دے رہے ہیں؟۔

انہوں نے کہا کہ پانچ سال تک حکومت میں رہنے کے باوجود آپ لوگوں نے عوام سے کئے کئے ایک بھی  وعدہ پر عمل نہیں کیا۔ شرمیلا نے کہا کہ ریاست کے پاس کوئی دارالحکومت نہیں ہے اور نہ کوئی خصوصی حیثیت ہے، کوئی خصوصی پیکیج نہیں ہے۔

پولاورم مکمل نہیں ہوا ہے کم از کم جل یگنم  کے تحت زیر التواء پروجیکٹس کی تکمیل بھی دور دور تک نظر نہیں آ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں کوئی نئی صنعت نہیں لگائی گئی۔

  8 لاکھ کروڑ کا قرض لے کر آندھرا پردیش کو مقروض ریاست بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مودی کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے۔