مسجدِ نبویؐ کے مؤذن شیخ فیصل بن عبد المالک نعمان کا انتقال
سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی معتبر ویب سائٹ ان سائیڈ الحرمین کے مطابق، مرحوم کی نمازِ جنازہ منگل کی صبح نمازِ فجر کے بعد مسجدِ نبویؐ میں ادا کی گئی، جس کے بعد انہیں مدینہ منورہ کے تاریخی قبرستان جنت البقیع میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔
ریاض: مسجدِ نبویؐ کے معروف اور طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والے مؤذن شیخ فیصل بن عبد المالک نعمان پیر کے روز 22 دسمبر کو مدینہ منورہ میں انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال کی خبر سے عالمِ اسلام میں گہرے رنج و غم کی لہر دوڑ گئی۔
سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی معتبر ویب سائٹ ان سائیڈ الحرمین کے مطابق، مرحوم کی نمازِ جنازہ منگل کی صبح نمازِ فجر کے بعد مسجدِ نبویؐ میں ادا کی گئی، جس کے بعد انہیں مدینہ منورہ کے تاریخی قبرستان جنت البقیع میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔
شیخ فیصل بن عبد المالک نعمان نے 2001 سے 2025 تک تقریباً 25 برس مسجدِ نبویؐ میں مؤذن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ ان کی پُرسوز اور دل کو چھو لینے والی اذان دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے روحانی کیفیت کا باعث بنتی رہی۔
اپنی خوش الحانی، دینی وابستگی اور اخلاص کی بدولت شیخ فیصل نعمان نے لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں مسلمانوں کے دلوں میں ایک خاص مقام بنایا۔ ان کی اذان سننے والے عقیدت مند آج بھی انہیں عقیدت اور احترام سے یاد کر رہے ہیں۔
شیخ فیصل نعمان کا تعلق ایک ایسے معزز خاندان سے تھا جسے مسجدِ نبویؐ میں اذان دینے کی ایک طویل روایت حاصل رہی ہے۔ ان کے والد کو محض 14 برس کی عمر میں مؤذن مقرر کیا گیا تھا، جبکہ ان کے دادا بھی اس مقدس منصب پر فائز رہ چکے تھے۔
ان کے انتقال کو مسجدِ نبویؐ اور عالمِ اسلام کے لیے ایک بڑا روحانی نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔ دنیا بھر سے علماء، دینی شخصیات اور عام مسلمانوں کی جانب سے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت اور اہلِ خانہ کے لیے صبر کی دعائیں کی جا رہی ہیں۔