حیدرآباد

ضلع آصف آباد میں بچاؤ ٹیم کے لاپتہ2ارکان کی نعشیں دستیاب

تین ارکان خاتون کو سڑک پر لانے میں کامیاب ہوگئے جبکہ ستیش اورراملو لاپتہ ہوگئے۔ مقامی پولیس نے ان کی تلاش کا آپریشن شرو ع کیا اور این ڈی آرایف کی ٹیموں کو طلب کیاتاہم اس میں ناکامی ہوئی۔بعد ازاں ان کی لاشیں اسی مقام پر دستیاب ہوئی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے کومرم بھیم آصف آباد میں پیش آئے ایک افسوسناک واقعہ میں سنگارینی کالریز کمپنی لمیٹیڈ(ایس سی سی ایل)کی بچاوٹیم کے دو ارکان،آئنم گاوں کے نواحی علاقہ سے ایک حاملہ خاتون کو اسپتال منتقل کرنے کے دوران پداواگو کے پانی میں بہہ گئے۔ یہ واقعہ چہارشنبہ کی شام پیش آیا۔

کاغذنگر کے رورل انسپکٹر کے ناگاراجو نے کہاکہ سرکے کالونی کے رہنے والے کوئلہ کی کان میں کام کرنے والے مزدور32سالہ ستیش اورمنچریال سے تعلق رکھنے والے مزدور29سالہ راملو، پداواگو میں بڑے پیمانہ پر پانی کے بہاو کے درمیان حاملہ خاتون کو اسپتال منتقل کرنے کے دوران لاپتہ ہوگئے۔

ایس سی سی ایل کے مندامری سے تعلق رکھنے والے 6ارکان پر مشتمل بچاوٹیم ببراگاوں پہنچی تھی تاکہ اس خاتون کو کاغذنگر کے اسپتال منتقل کیاجائے۔مقامی سرپوری کے رکن اسمبلی کونیروکونپا کی درخواست پر یہ ٹیم وہاں پہنچی تھی۔ٹیم کے پانچ ارکان، پداواگو کے بیک واٹر سے محصورسڑک کو پارکررہے تھے۔

تین ارکان خاتون کو سڑک پر لانے میں کامیاب ہوگئے جبکہ ستیش اورراملو لاپتہ ہوگئے۔مقامی پولیس نے ان کی تلاش کا آپریشن شرو ع کیا اور این ڈی آرایف کی ٹیموں کو طلب کیاتاہم اس میں ناکامی ہوئی۔بعد ازاں ان کی لاشیں اسی مقام پر دستیاب ہوئی۔

اسی دوران کوئلہ کی کان میں کام کرنے والے افراد اورمہلوکین کے ورثا نے ان کی لاشوں کے ساتھ منچریال کے سرکاری اسپتال کے قریب دھرنا دیا اورہر مہلوک کے خاندان کو دو کروڑروپئے معاوضہ اور خاندان کے ایک رکن کو ملازمت فراہم کرنے کامطالبہ کیا۔ٹریڈ یونینوں نے الزام لگایا کہ ایس سی سی ایل نے سیفٹی گیر کے بغیر ٹیم کو بھیجا۔