مشرق وسطیٰ

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملے میں ایک فوٹوگرافر ہلاک، چھ صحافی زخمی

جنوبی لبنان کے گاؤں علما الشعب پر جمعہ کی شام اسرائیلی حملے میں ایک لبنانی فوٹوگرافر ہلاک اور چھ دیگر صحافی زخمی ہو گئے۔

بیروت: جنوبی لبنان کے گاؤں علما الشعب پر جمعہ کی شام اسرائیلی حملے میں ایک لبنانی فوٹوگرافر ہلاک اور چھ دیگر صحافی زخمی ہو گئے۔

متعلقہ خبریں
حماس کا سرکردہ رہنما غازی حماد لبنان سے قطر منتقل
حزب اللہ کے خلاف بیانات دینے والے لبنانی خطیب کا قتل

لبنانی ٹی وی چینل ایم ٹی وی نے یہ اطلاع دی۔ کہا جاتا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے صحافیوں کو لے جانے والی گاڑی پر حملہ کیا، جس میں رائٹرز کے لیے کام کرنے والے لبنانی فوٹوگرافر عصام عبداللہ کو ہلاک اور بین الاقوامی ایجنسیوں کے لیے کام کرنے والے چھ دیگر صحافی زخمی ہوگئے۔ جس میں اے ایف پی اور الجزیرہ ٹی وی چینل کے صحافی شامل ہیں۔ زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

لبنان کی وزراء کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے لبنان پر حملوں میں صحافیوں کو براہ راست نشانہ بنانے پر اسرائیل کی مذمت کی اور زخمی صحافیوں کی جلد صحت یابی کی دعاکی۔

لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) کے مطابق، اسرائیل نے کل الظاہرہ، علما الشعب اور یارین شہروں کے ارد گرد کے علاقوں پر بمباری کرکے جنوبی لبنان پر اپنے حملے کو تیز کردیا۔ بمباری کی وجہ سے علما الشعب کے مضافات میں بڑے پیمانے پر آگ لگ گئی۔

جوابی کارروائی میں، حزب اللہ نے اعلان کیا کہ اس کے جنگجوؤں نے گزشتہ روز کئی جنوبی لبنانی قصبوں پر حملوں کے جواب میں اسرائیل کے چار سرحدی مقامات پر حملہ کیا تھا۔

لبنان-اسرائیل کی سرحد پر اس وقت کشیدگی بڑھ گئی جب 07 اکتوبر کی صبح حماس کی طرف سے اسرائیلی شہروں پر اچانک حملے کی حمایت میں حزب اللہ نے شبعا فارمز میں فوجی ٹھکانوں کی طرف متعدد میزائل داغی تھیں۔

a3w
a3w