دہلی

شیخ حسینہ کو اسلام پسندوں نے بنگلہ دیش سے نکال باہر کردیا،ملعون تسلیمہ نسرین کا ٹویٹ

معلون تسلیمہ نسرین نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ شیخ حسینہ نے 1999ء میں جب میں بستر مرگ پر پڑی میری ماں کی عیادت کے لئے بنگلہ دیش آئی تھی تو اسلام پسندوں کو خوش کرنے کے لئے مجھے نکال باہر کیا تھا۔

نئی دہلی: ادیبہ تسلیمہ نسرین نے جو اپنی کتاب ”لجا“ پر احتجاج کے بعد 1990ء کی دہائی سے جلاوطن ہے، کہا ہے کہ شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش چھوڑنے کے لئے مجبور کرنے والے وہی اسلام پسند ہیں جنہوں نے انہیں بھی ملک سے باہر نکال باہر کیا تھا۔ شیخ حسینہ متنازعہ کوٹہ سسٹم پر احتجاج کے بعد پیر کے دن مستعفی ہوکر ملک چھوڑ کر چلی گئیں۔

متعلقہ خبریں
شیخ حسینہ کے خلاف قتل کا ایک اور کیس درج
بنگلہ دیشی پولیس جوابی کارروائی کے خوف سے فیلڈ ڈیوٹی کرنے کو تیار نہیں
بنگله دیش میں فوج کے اعلیٰ عہدوں میں ردوبدل
بنگلہ دیش: جیل سے 500 قیدی فرار
وزیراعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ کی نئی دہلی آمد

تسلیمہ نسرین نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ شیخ حسینہ نے 1999ء میں جب میں بستر مرگ پر پڑی میری ماں کی عیادت کے لئے بنگلہ دیش آئی تھی تو اسلام پسندوں کو خوش کرنے کے لئے مجھے نکال باہر کیا تھا۔

 اُس کے بعد مجھے اپنے وطن واپس آنے نہیں دیا گیا۔ طلبہ تحریک میں شامل ان ہی اسلام پسندوں نے شیخ حسینہ کو آج ملک چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ تسلیمہ نسرین 1994ء سے جلاوطنی کی زندگی گذار رہی ہیں۔

اسلام پسندوں نے فرقہ پرستی اور بنگلہ دیش میں عورتوں کے حقوق کے تعلق سے ان کی تحریروں پر سخت تنقید کی تھی۔ حکومت ِ بنگلہ دیش نے ان کی بعض کتابوں پر امتناع عائد کردیا۔ تسلیمہ نسرین نے پیر کے دن ایک اور پوسٹ میں کہا کہ شیخ حسینہ اپنے حالات کی خود ذمہ دار ہیں۔

 انہوں نے اسلام پسندوں کو پھلنے پھولنے دیا۔ انہوں نے اپنے آدمیوں کو کرپشن میں ملوث ہونے دیا۔ اب بنگلہ دیش، پاکستان جیسا نہیں بننا چاہئے۔ فوجی حکومت نہیں بننی چاہئے۔ سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ جمہوریت اور سیکولرزم واپس لائیں۔

a3w
a3w