حیدرآباد

تلنگانہ بی جے پی کو جھٹکہ، سابق ایم پی آنند بھاسکر مستعفی

بھاسکر جنہوں نے حال ہی میں چیف منسٹر کے چندرشیکھرراو سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست کی حکمران جماعت ٹی آرایس میں شمولیت کیلئے رضامندی کا اظہار کیا تھا، اس مکتوب میں نڈا سے کہا کہ امدادی وفاقیت کے سابق وزیراعظم واجپائی کے مشورہ کو نظرانداز کردیاگیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں منوگوڑو اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب سے پہلے بی جے پی کو بڑاجھٹکہ لگاہے کیونکہ سابق رکن راجیہ سبھا آنند بھاسکر نے زعفرانی جماعت کی ابتدائی رکنیت سے استعفی پیش کردیا ہے۔

بھاسکر نے پارٹی کے قومی صدرجے پی نڈا کو لکھے گئے مکتوب استعفی میں کہا کہ مرکزی حکومت تلنگانہ کے ساتھ سوتیلانہ سلوک رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کو خود کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ آیا وہ مثبت سیکولرازم پر قائم ہے۔

https://twitter.com/KP_Aashish/status/1585142563782397953

بھاسکر جنہوں نے حال ہی میں چیف منسٹر کے چندرشیکھرراو سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست کی حکمران جماعت ٹی آرایس میں شمولیت کیلئے رضامندی کا اظہار کیا تھا، اس مکتوب میں نڈا سے کہا کہ امدادی وفاقیت کے سابق وزیراعظم واجپائی کے مشورہ کو نظرانداز کردیاگیا۔

انہوں نے کہاکہ انتخابی فائدوں کے لئے دہشت زدہ کرنا اور تقسیم کاکام کرنا،پارٹی کا نشان بن گیا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ اگرچہ کہ وہ بنکروں کے مسائل کو پیش کرتے آرہے ہیں تاہم ان کی درخواستوں کو نظراندازکیاگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہینڈلوم کی اشیا پر جی ایس ٹی کے نفاذ سے بنکر شدید طورپرمتاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گذشتہ چاربرسوں سے ان کو نظرانداز کیاگیا، ان کی بے عزتی کی گئی اور قومی رول میں ان کو شامل نہیں کیاگیا۔