ممبئی میں مسلم نوجوان کی موب لنچنگ سے سراسیمگی
سابق ریاستی وزیر عارف نسیم خان نے شمال مشرقی علاقہ کے راجاواڑی ہسپتال میں متاثرہ نوجوان کی عیادت اور اہل خانہ سے ملاقات کے بعد شرپسندوں کے خلاف جلد ازجلد کارروائی کا مطالبہ۔
ممبئی: ممبئی کے گھاٹ کوپرمیں دوروز قبل ایک مسلم نوجوان کی موب لنچنگ کے بعد شہر میں سراسیمگی پھیل گئی۔سابق ریاستی وزیر عارف نسیم خان نے شمال مشرقی علاقہ کے راجاواڑی ہسپتال میں متاثرہ نوجوان کی عیادت اور اہل خانہ سے ملاقات کے بعد شرپسندوں کے خلاف جلد ازجلد کارروائی کا مطالبہ۔
انہوں نے کہاکہ دفعہ 307 کے تحت کارروائی کی جائے تاکہ لوگوں کوعبرت ہو۔واضح رہے کہ یہاں شرپسندوں نے زومیٹو میں ڈیلیوری بوائے کے طور پر ملازمت کرنے والے 30سالہ شاہد یونس خان کو ماب لنچنگ کا شکار بنایااور اس کی بے رحمی سے پٹائی کی اور اسے گالیاں دیں۔
غنڈہ گردی کرنے والوں نے مسلم نو جوان کو جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر بھی مجبور کیا۔ یہ سنگین واردات چہارشنبہ کی شب 2 بجے شمال مشرقی ممبئی میں پربھات نگر ٹماٹر والے نا کہ گھاٹ کو پرپر پیش آئی جہاں جیتن سنجے ٹھاکر نام کے بدمعاش کے ساتھ کئی شر پسند شراب پی رہے تھے۔
عارف نسیم خان نے متاثر نوجوان کے اہل خانہ والدین اور بیوی سے ملاقات کی اور انہیں دلاسہ دیا،پھر راجاواڑی سرکاری اسپتال بھی گئے اور شاہد کی عیادت کی۔انہوں ڈاکٹروں کو بہتر علاج کر نے کی ہدایت دی۔جبکہ مقامی پنت نگر پولیس اسٹیشن کے سنئیر انسپکٹر ساونت سے رابطہ کیااور ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیااور کہاکہ ممبئی جیسے کاسموپولیٹن شہر میں غنڈوں کا نہیں بلکہ قانون کاران نافذ ہوناچاہئیے۔
سابق ریاستی وزیر عارف نسیم خان نے کہاکہ انہوں اسپیشل پولیس کمشنر دیوان بھارتی کو بھی صورتحال سے مطلع کیا،انہوں نے۔ان شرپسندوں نے شاہد کوروکا اور اس سے سگریٹ جلانے کالائٹر مانگا۔شاہد نے لائٹر دیا بھی لیکن جب واپس مانگنے لگا تو یہ سب گالیاں دیتے ہوئے اس سے الجھ گئے، اسے ڈنڈے اور لوہے کی سلاخ سے بری طرح سے مارا۔
اپنی جان بچانے کے لئے اس نے اپنی چھوٹی بیٹی کا حوالہ دیتے ہوئے ان سے چھوڑ دینے کے لئے دہائی دی۔ شاہد رما بائی کالونی میں واقع جل پر بھات نگر گلی نمبر ایک میں والدین کے ساتھ رہتے ہیں۔ جیین سنجے ٹھا کر کے خلاف پولیس اسٹیشن میں کئی کیس درج ہیں۔
یہی وہ بدمعاش ہے جس نے رام نومی میں مقامی گارڈن میں تلوار سے کیک کاٹ کر رام نومی کا تہوار منایا تھا۔حال میں اسی طرح کی شرانگیزی اور غنڈہ گردی بجرنگ دل کے کارکنان نے ۱۲ جولائی کو باندرہ اسٹیشن پر کی تھی۔ ایک نابالغ مسلم نوجوان کو بے رحمی سے مارا گیا تھا اور اس سے بھی بے شرام کے نعرے لگوائے گئے تھے، اس کا ویڈیو دوروز قبل وائرل ہوا تھا۔
اب گھا ٹکو پر میں یہ واردات ہوئی ہے جس نے لوگوں کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ غنڈوں کے حوصلے اس قدر بلند ہو گئے ہیں وہ کھلے عام قانون کو ٹھینگا دکھارہے ہیں۔گھاٹ کوپرعلاقے کے لوگ حیران سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری نے جوائنٹ سی پی لاء اینڈ آرڈر سے بات کی رضا اکیڈمی کے سربراہ کو محمد سعید قادری نے تمام تفصیلات بتا ئیں اور گزشتہ روز شاہد کی عیادت کے لیے دورہ بھی کیا ہے۔
عجیب بات ہے کہ سینئر انسپکٹر کا واردات کی تصدیق اور نعرے بازی سے انکارسے بھی ناراضگی پائی جاتی ہے۔پنت نگر پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر روی دتا نے کہا کہ شاہد خان کے ساتھ مار پیٹ ہوئی ہے، وہ راجا واڑی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔