کرناٹک

سدارامیا کرناٹک میں مغل حکومت چلارہے ہیں:مرکزی وزیر پرہلاد جوشی

چیف منسٹر سدارامیا کو رام مندر کی افتتاحی تقریب میں مدعو نہ کئے جانے پر کانگریس قائدین کے اعتراض پر جوشی نے کہا کہ تقریب میں جگہ اور سہولتیں محدود ہیں۔ میں مرکزی وزیر ہوں‘ مجھے بھی ایودھیا آنے کی دعوت نہیں دی گئی۔

بنگلورو: مرکزی وزیر پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے منگل کے دن کرناٹک کی کانگریس حکومت کو کارسیوکوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے پر نشانہ ئ تنقید بنایا۔ انہوں نے پوچھا کہ آیا سدارامیا یہاں اسلامک اسٹیٹ /داعش کی حکومت قائم کررہے ہیں؟ یا وہ ریاست میں مغل‘ اسلامی حکومت چلارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس: حکومت، تمام مسائل پر بحث کے لئے تیار: پرہلاد جوشی
ودھان سودھا میں پاکستان زندہ باد کے نعروں کی این آئی اے کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ
اقلیتی بہبود کیلئے2,262 کروڑ مختص
انتخابی وعدوں پر عدم عمل آوری پر کانگریس کو بی جے پی کا انتباہ

 وہ کانگریس قائدین کے مکتوب پر ردعمل ظاہر کررہے تھے جس میں لکھا گیا کہ کے جی ہلی۔ ڈی جے ہلی فرقہ وارانہ تشدد کے ملزمین کے خلاف کیسس ختم کردیئے جائیں اور کارسیوکوں کے خلاف کارروائی شروع کی جائے۔ پرہلاد جوشی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ کانگریس مخمصہ میں ہے کہ رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی جائے یا نہیں۔

کانگریس حکومت پرانے کیسس کھول رہی ہے۔ چیف منسٹر سدارامیا کو رام مندر کی افتتاحی تقریب میں مدعو نہ کئے جانے پر کانگریس قائدین کے اعتراض پر جوشی نے کہا کہ تقریب میں جگہ اور سہولتیں محدود ہیں۔ میں مرکزی وزیر ہوں‘ مجھے بھی ایودھیا آنے کی دعوت نہیں دی گئی۔ ایودھیا میں جگہ تنگ ہے اور سہولتیں محدود۔ کمیٹی طئے کرے گی کہ کسے بلانا ہے اور کسے نہیں۔

 اسی دوران چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا نے 1990 کے دہے کی رام جنم بھومی تحریک میں حصہ لینے والے کارسیوکوں کی گرفتاری پر کہا کہ ان کی حکومت‘ نفرت کی سیاست نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو کیا یوں ہی چھوڑدیا جائے؟ ذرائع کا کہنا ہے کہ کرناٹک پولیس نے رام مندر کارکنوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

a3w
a3w