سپریم کورٹ میں ڈاکٹر امبیڈکر کا مجسمہ نصب، صدرجمہوریہ نے نقاب کشائی کی
اس بار کا یوم آئین بھی سپریم کورٹ کی تاریخ میں مختلف ہے۔ ملک کے بیشتر مقامات پر، ہر چھوٹے بڑے شہر، قصبے اور گاؤں میں ڈاکٹر امبیڈکر کا مجسمہ ہاتھ اٹھا کر لوگوں کو آگے بڑھنے کی ترغیب دے رہا ہے۔
نئی دہلی: آزادی کے 76 سال بعد سپریم کورٹ میں تاریخ رقم ہوئی ہے۔ صدر دروپدی مرمو نے سپریم کورٹ کے احاطے میں آئین ساز بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ یعنی آئین کے محافظ کے صحن میں آئین کا خالق۔ 26 نومبر 1949 کو دستور ساز اسمبلی نے ہندوستان کے آئین کو اپنایا۔ ہم یوم آئین 2015 منا رہے ہیں۔
اس بار کا یوم آئین بھی سپریم کورٹ کی تاریخ میں مختلف ہے۔ ملک کے بیشتر مقامات پر، ہر چھوٹے بڑے شہر، قصبے اور گاؤں میں ڈاکٹر امبیڈکر کا مجسمہ ہاتھ اٹھا کر لوگوں کو آگے بڑھنے کی ترغیب دے رہا ہے۔
سپریم کورٹ کے سی جے آئی جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی پہل پر قانون دان ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی۔ تین فٹ اونچی بنیاد پر ایک وکیل کے لباس میں ڈاکٹر امبیڈکر کا سات فٹ اونچا مجسمہ ہے۔ انہوں نے ایک وکیل کی طرح گاؤن اور بینڈ پہن رکھا ہے اور ایک ہاتھ میں آئین کی کاپی ہے۔
سپریم کورٹ کے احاطے میں اب تک دو مجسمے نصب کیے جا چکے ہیں۔ ایک مدر انڈیا کا دیوار ہے، جسے ہندوستانی نژاد برطانوی آرٹسٹ چنتامنی کر نے بنایا ہے۔ مہاتما گاندھی کا دوسرا مجسمہ بھی ایک برطانوی مجسمہ ساز نے بنایا تھا۔ یہ مجسمہ بھارت میں پیدا ہونے والے اور بھارتی شہری مصور نریش کماوت نے بنایا ہے۔