تلنگانہ

تلنگانہ کے گروکل اسکولس میں طلبہ کو غذاکی کمی کا سامنا۔تارک راما راوکاالزام

راما راؤ نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں طلبہ نے بتایا کہ کھانے کے مطالبے پر انہیں گروکل اسکول میں بھکاری کہا جاتا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق وزیر و بی آرایس کے کارگذارصدرتارک راما راو نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی طرز حکمرانی پر تشویش کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
منریگا کا نام بدلنے کے خلاف تلنگانہ میں کانگریس کا احتجاج، اقلیتی بہببود کے وزیر محمد اظہرالدین کی بھی شرکت
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا

انہوں نے حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے گروکل اسکولس میں فوڈ پوائزنگ کے واقعات کے اعادہ اور طلبہ کو درپیش مشکلات کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت کے ناقص اقدامات پر سوال اٹھایا۔

راما راؤ نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں طلبہ نے بتایا کہ کھانے کے مطالبے پر انہیں گروکل اسکول میں بھکاری کہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا، ”ایک ایسی ریاست جس نے 1.53 کروڑ میٹرک ٹن چاول کی پیداوار کی ہے اور بھارت کا چاول کا مرکز کہلاتی ہے، وہاں آج بچے کھانے کے لیے کیوں روتے ہیں؟” انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کے دس سالہ دور حکومت میں تلنگانہ کی ترقی کو اجاگر کیاگیا تھا،تعلیم کی حالت پر توجہ دلاتے ہوئے، راما راؤ نے تعلیمی معیار میں گراوٹ کی نشاندہی کی۔

انہوں نے کہا، ”وہ طلبہ جو کبھی گروکلس میں نمایاں کارکردگی دکھاتے تھے، ایورسٹ کو سر کرتے تھے، اور 100 فیصد کامیابی کی شرح حاصل کرتے تھے، آج ایک وقت کے کھانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

یہ موجودہ انتظامیہ کی ناکامی کی عکاسی کرتا ہے۔