تلنگانہ

تلنگانہ کے گروکل اسکولس میں طلبہ کو غذاکی کمی کا سامنا۔تارک راما راوکاالزام

راما راؤ نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں طلبہ نے بتایا کہ کھانے کے مطالبے پر انہیں گروکل اسکول میں بھکاری کہا جاتا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق وزیر و بی آرایس کے کارگذارصدرتارک راما راو نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی طرز حکمرانی پر تشویش کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
منبر و محراب فاؤنڈیشن کے تحت انعامی مقابلوں کی اختتامی تقریب، نمایاں طلبہ و طالبات کو اعزازات سے نوازا گیا
تقریب یوم اساتذہ و اردو ٹیچرس فورم بسٹ ٹیچر ایوارڈ 2025
نارائن پیٹ کوڑنگل لفٹ ایریگیشن پراجیکٹ کو منظوری، چیف منسٹر ریونت ریڈی سے عوام کا اظہارِ تشکر
ایک لاکھ گاندھی مجسموں کی نمائش کیلئے پوسٹر کی نقاب کشائی

انہوں نے حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے گروکل اسکولس میں فوڈ پوائزنگ کے واقعات کے اعادہ اور طلبہ کو درپیش مشکلات کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت کے ناقص اقدامات پر سوال اٹھایا۔

راما راؤ نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں طلبہ نے بتایا کہ کھانے کے مطالبے پر انہیں گروکل اسکول میں بھکاری کہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا، ”ایک ایسی ریاست جس نے 1.53 کروڑ میٹرک ٹن چاول کی پیداوار کی ہے اور بھارت کا چاول کا مرکز کہلاتی ہے، وہاں آج بچے کھانے کے لیے کیوں روتے ہیں؟” انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کے دس سالہ دور حکومت میں تلنگانہ کی ترقی کو اجاگر کیاگیا تھا،تعلیم کی حالت پر توجہ دلاتے ہوئے، راما راؤ نے تعلیمی معیار میں گراوٹ کی نشاندہی کی۔

انہوں نے کہا، ”وہ طلبہ جو کبھی گروکلس میں نمایاں کارکردگی دکھاتے تھے، ایورسٹ کو سر کرتے تھے، اور 100 فیصد کامیابی کی شرح حاصل کرتے تھے، آج ایک وقت کے کھانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

یہ موجودہ انتظامیہ کی ناکامی کی عکاسی کرتا ہے۔