تلنگانہ

تلنگانہ کے گروکل اسکولس میں طلبہ کو غذاکی کمی کا سامنا۔تارک راما راوکاالزام

راما راؤ نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں طلبہ نے بتایا کہ کھانے کے مطالبے پر انہیں گروکل اسکول میں بھکاری کہا جاتا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق وزیر و بی آرایس کے کارگذارصدرتارک راما راو نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی طرز حکمرانی پر تشویش کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد

انہوں نے حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے گروکل اسکولس میں فوڈ پوائزنگ کے واقعات کے اعادہ اور طلبہ کو درپیش مشکلات کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت کے ناقص اقدامات پر سوال اٹھایا۔

راما راؤ نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں طلبہ نے بتایا کہ کھانے کے مطالبے پر انہیں گروکل اسکول میں بھکاری کہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا، ”ایک ایسی ریاست جس نے 1.53 کروڑ میٹرک ٹن چاول کی پیداوار کی ہے اور بھارت کا چاول کا مرکز کہلاتی ہے، وہاں آج بچے کھانے کے لیے کیوں روتے ہیں؟” انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کے دس سالہ دور حکومت میں تلنگانہ کی ترقی کو اجاگر کیاگیا تھا،تعلیم کی حالت پر توجہ دلاتے ہوئے، راما راؤ نے تعلیمی معیار میں گراوٹ کی نشاندہی کی۔

انہوں نے کہا، ”وہ طلبہ جو کبھی گروکلس میں نمایاں کارکردگی دکھاتے تھے، ایورسٹ کو سر کرتے تھے، اور 100 فیصد کامیابی کی شرح حاصل کرتے تھے، آج ایک وقت کے کھانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

یہ موجودہ انتظامیہ کی ناکامی کی عکاسی کرتا ہے۔