شمالی بھارت

3 سال کی بقایا فیس مانگنے پر طالبعلموں نے ٹیچر کو گولی ماردی، ویڈیو وائرل

استاد کو بھی کھینچا تانی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پھر پیچھے بیٹھا طالب علم اچانک دیسی ساختہ پستول نکالتا ہے اور استاد کے پیٹ میں گولی مار کر فرار ہو جاتا ہے۔

بھوپال: مدھیہ پردیش میں، دو طالب علموں نے اپنے سابق ٹیوشن ٹیچر کو تین سال کے واجبات مانگنے پر پر گولی مار دی۔ مورینا ضلع کے جورا روڈ علاقے میں چہارشنبہ کو پیش آنے والے واقعہ کی ایک ویڈیو میں دو طالب علموں کو استاد گریور سنگھ کو کوچنگ سینٹر سے باہر بلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ٹووہیلر پر سوار طالب علم اور گریور سنگھ کو عام بات چیت کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
حور فاؤنڈیشن انڈیا شاھین نگر میں اردو دانی امتحان کے کامیاب طلباء میں اسنادات کی تقسیم
شادی کی تقریب میں خاتون کی ہوائی فائرنگ، دلچسپ ویڈیو
آسام میں ٹیچر کے لڑکیوں کو فحش ویڈیودکھانے پر اسکول کو جلادیا گیا
’محرم جلوسوں میں فلسطینی پرچم لہرانے والوں کے خلاف کیسس واپس لئے جائیں‘

ان دونوں سے بات کرتے ہوئے استاد کو بھی کھینچا تانی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پھر پیچھے بیٹھا طالب علم اچانک دیسی ساختہ پستول نکالتا ہے اور استاد کے پیٹ میں گولی مار کر فرار ہو جاتا ہے۔

https://twitter.com/MadhyaOur10392/status/1671837871656017920

پولیس نے بتایا کہ گریور سنگھ کا جورا روڈ علاقے میں کولندر کوچنگ سینٹر تھا۔ دونوں حملہ آوروں نے تین سال قبل اس کے کوچنگ سینٹر میں 12ویں جماعت کے امتحانات میں شرکت تک تعلیم حاصل کی تھی۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ طلباء پر ٹیوشن فیس میں کچھ رقم واجب الادا تھی اور انہوں نے چند مواقع پر یہی رقم مانگی تھی۔ افسر نے کہا کہ طلبہ اس سے ناراض تھے اور اس لیے ٹیچر پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

گولی لگنے کے بعد ٹیچر کو راہگیروں نے ہسپتال لے جایا، جس کے بعد اسے گوالیار کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ طلباء پوچھ رہے تھے کہ حالات کیسے چل رہے ہیں۔ فائرنگ سے پہلے وہ معمول کی بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ طلباء نے ان پر گولیاں کیوں چلائیں۔

ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (مورینہ) رائے سنگھ ناروریا نے بتایا کہ استاد زخمی ہے اور اسے گوالیار کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے جلد ملزم کو گرفتار کر لیں گے۔ اس واقعے کے پیچھے کی وجہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔”