دہلی

تنہا مودی کو شکست نہیں دے سکتے، کانگریس نے اُسے قبول کرلیا: سمرتی ایرانی

اسمرتی ایرانی نے جمعہ کو پٹنہ میں اپوزیشن کی میٹنگ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے تسلیم کر لیا ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو تنہا شکست نہیں دے سکتی اور اس کے لیے اسے مدد کی ضرورت ہے۔

نئی دہلی: مرکزی خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر اسمرتی ایرانی نے جمعہ کو پٹنہ میں اپوزیشن کی میٹنگ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے تسلیم کر لیا ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو تنہا شکست نہیں دے سکتی اور اس کے لیے اسے مدد کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں
نیٹ امتحان پر برہمی کی گونج پارلیمنٹ میں سنائی دے گی: کانگریس
مودی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر کارروائی رپورٹ طلب
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
نئی پالیسی کے باعث حج اخراجات میں کمی آئے گی:اسمرتی ایرانی

آج یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی نے کہا، "میں خاص طور پر کانگریس کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے عوامی طور پر اعلان کیا کہ وہ تنہا مودی کو شکست نہیں دے سکتے اور ایسا کرنے کے لیے انہیں دوسروں کی حمایت کی ضرورت ہے۔”

انہوں نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز ہے کہ جن لیڈروں نے ایمرجنسی کے دوران جمہوریت کا قتل دیکھا وہ آج کانگریس کی قیادت میں اکٹھے ہو رہے ہیں۔

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کانگریس کو دیے گئے الٹی میٹم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہ اگر کانگریس دہلی آرڈیننس کے خلاف پارٹی کی حمایت نہیں کرتی ہے تو وہ مشترکہ اپوزیشن سے باہر نکل جائے گی، انہوں نے کہا کہ جو پارٹیاں ترقی کے لیے ایک ساتھ نہیں آسکتیں۔ سیاسی بلیک میلنگ کا سہارا لے رہی ہیں۔

خیال رہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے تناظر میں اتحاد کی تعمیر کے مقصد سے ایک اہم میٹنگ کے لیے جمعہ کو تقریباً 20 اپوزیشن لیڈر بہار کی راجدھانی پٹنہ پہنچے۔ یہ میٹنگ بی جے پی مخالف محاذ کی تشکیل کے لیے خاکہ تیار کرنے کے لیے منعقد کی گئی ہے۔

 پٹنہ میں اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ جاری ہے جس کی میزبانی بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کر رہے ہیں۔ کانگریس، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی)، عام آدمی پارٹی (اے اے پی)، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)، شیو سینا (یو بی ٹی)، دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے)، جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم)، سماج وادی پارٹی (ایس پی)، نیشنل نیشنل کانفرنس (این سی)، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی)، سی پی آئی، سی پی ایم، سی پی آئی-ایم ایل، جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کانفرنس کے اجلاس میں حصہ لے رہی ہیں۔

a3w
a3w