کرناٹک

کانگریس کو لنگایتوں کی تائید،کرناٹک اسمبلی الیکشن سے قبل بی جے پی کو بڑا دھکا

کرناٹک میں لنگایت 17 فیصد آبادی کے ساتھ طاقتورگروپ ہیں۔ ریاست میں 9لنگایت چیف منسٹربن چکے ہیں۔ کانگریس قائدین شمنورشیوشنکراپا اور جگدیش شیٹر نے ہبالی میں اتوار کی صبح لنگایتوں کے سادھوسنتوں سے ملاقات کی۔

ہبالی: لنگایتوں کے طاقتورگروپ ویراشیوالنگایت فورم نے 10مئی کے کرناٹک اسمبلی الیکشن میں کانگریس کی تائید میں کھلامکتوب جاری کردیا۔ فورم نے لنگایت برادری سے خواہش کی کہ وہ کانگریس امیدواروں کو ووٹ دیں۔ لنگایت بی جے پی کا روایتی ووٹ بینک رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک کی حکومت بنے گی: لالوپرساد یادو
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک
پون کلیان کے بیان کی مکمل حمایت: بنڈی سنجے
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ

 1980ء کے دہے سے پارٹی قائد بی ایس یدی یورپا نے لنگایتوں کی تائید بی جے پی کو دلانے کیلئے انتھک محنت کی تھی۔ یدی یورپا کو درکنارکرنے کی خبروں اور سینئر قائد وسابق چیف منسٹر جگدیش شیٹرکو ان کے حلقہ سے بی جے پی کا ٹکٹ نہ ملنے پر بی جے پی کے خلاف لنگایتوں میں برہمی کی لہردوڑگئی۔

 جگدیش شیٹر نے یہ کہتے ہوئے بی جے پی پر کھلے عام تنقید کی تھی کہ اس کے قومی تنظیمی سکریٹری بی ایل سنتوش نے جو برہمن ہیں انہیں ٹکٹ سے محروم کردیا۔ یہ پیام گیاکہ بی جے پی لنگایتوں کا اثرورسوخ منظم طریقہ سے گھٹانے کی کوشش کررہی ہے۔

 کرناٹک میں لنگایت 17 فیصد آبادی کے ساتھ طاقتورگروپ ہیں۔ ریاست میں 9لنگایت چیف منسٹربن چکے ہیں۔ کانگریس قائدین شمنورشیوشنکراپا اور جگدیش شیٹر نے ہبالی میں اتوار کی صبح لنگایتوں کے سادھوسنتوں سے ملاقات کی۔

 کانگریس قائد راہول گاندھی گذشتہ ہفتہ سنگھ منتامندر گئے تھے جہاں لنگایت فرقہ کے بانی بسویشوارا کی سمادھی ہے جو بسواننا بھی کہلاتے ہیں۔ 10مئی کے اسمبلی الیکشن سے قبل طاقتورلنگایتوں کی تائید ملنے سے کانگریس کو بڑی تقویت ملی ہے۔