دہلی

معلق پارلیمنٹ کی صورت میں دستور کی بالادستی قائم رہے: سابق ججس

ہائی کورٹ کے 7 سابق ججس نے صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کو کھلا خط لکھا کہ 2024کے عام انتخابات میں معلق پارلیمنٹ وجود میں آنے کی صورت میں ماقبل الیکشن سب سے بڑے اتحاد کو تشکیل ِ حکومت کے لئے مدعو کیا جائے تاکہ سودے بازی نہ ہو۔

نئی دہلی: ہائی کورٹ کے 7 سابق ججس نے صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کو کھلا خط لکھا کہ 2024کے عام انتخابات میں معلق پارلیمنٹ وجود میں آنے کی صورت میں ماقبل الیکشن سب سے بڑے اتحاد کو تشکیل ِ حکومت کے لئے مدعو کیا جائے تاکہ سودے بازی نہ ہو۔

متعلقہ خبریں
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
طاقت کے نشہ میں چور سرکش قوتیں مٹ جاتی ہیں، مسلمان تاریخ کے اوراق سے سبق لینا سیکھیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
دنیوی طاقت سے خوفزدہ ہونا جمعیۃ علماء کی فطرت نہیں : حافظ پیر خلیق احمد
ہم مصیبتوں پر یشانیوں اور برے وقت کے باوجود اللہ سے شکوہ کرنے کی بجائے ہر حال میں اس کا شکر ادا کریں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
ماہ رجب میں عبادات کی طرف بھر پور توجہ دی جائے اور گناہوں سے بچنے کا خصوصی اہتمام کیا جائے : مولانا حافظ پیر شبیر احد

ان ججس نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور چیف الیکشن کمشنر کو بھی لکھا کہ اقتدار کی آسانی سے منتقلی یقینی بنانے دستور کی بالادستی قائم رکھی جائے۔

مکتوب پر مدراس ہائی کورٹ 6 سابق ججس جی ایم اکبر علی‘ ارونا جگدیشن‘ ڈی ہری پرنتھامن‘ آر پی شیوکمار‘ سی ٹی سیلون اور ایس ویملا کے علاوہ پٹنہ ہائی کورٹ کی سابق جج انجنا پرکاش نے دستخط کئے۔