دہلی

سپریم کورٹ نے بابا رام دیو کا معافی نامہ مسترد کردیا، 10 اپریل کو پیش ہونے کا حکم

جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسن الدین امان اللہ کی بنچ نے معافی کو مسترد کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’ہمیں حیرت ہے کہ حکومت ہند نے (اس معاملے میں) آنکھیں کیوں بند رکھی ہیں‘‘۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مختلف بیماریوں کے علاج سے متعلق پتنجلی آیوروید کے ‘گمراہ کن’ اشتہارات سے متعلق توہین عدالت کیس میں منگل کو یوگ گرو بابا رام دیو اور ان کے شاگرد آچاریہ بال کرشن کے معافی نامہ کو ‘دکھاوا’ قرار دیا اوراسے مسترد کر دیا۔

متعلقہ خبریں
سماج وادی پارٹی قائد سوامی پرساد موریہ معافی مانگیں: علماء
رام دیو کو 5 اکتوبر کو پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کی ہدایت
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ

جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسن الدین امان اللہ کی بنچ نے معافی کو مسترد کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’ہمیں حیرت ہے کہ حکومت ہند نے (اس معاملے میں) آنکھیں کیوں بند رکھی ہیں‘‘۔

متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت عظمیٰ نے انہیں ایک ہفتے کے اندر کیس میں اپنا واضح حلف نامہ داخل کرنے کا آخری موقع دیا اور کیس پر غور کے لیے 10 اپریل کی تاریخ مقرر کی۔ عدالت عظمیٰ نے بابا رام دیو اور آچاریہ بال کرشنا کو اس دن حاضر ہونے کا حکم دیا۔