حیدرآباد

رچہ کنڈہ پولیس کمشنریٹ میں جرائم کی شرح میں تقریباً 7 فیصد اضافہ

سدھیر بابو نے کہا کہ پولیس منشیات فروخت کرنے والوں اور جعلی بیج سپلائی کرنے والوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور ان کی سرگرمیوں کو کنٹرول کر رہی ہے۔

حیدرآباد:تلنگانہ کے رچہ کنڈہ پولیس کمشنریٹ میں جرائم کی شرح میں تقریباً سات فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ساتھ ہی سائبر جرائم میں بڑے پیمانہ پراضافہ ہوا۔پولیس نے 2023 میں 30,148 مقدمات درج کیے جبکہ پچھلے سال جملہ معاملات 27,864 تھے۔

متعلقہ خبریں
رمضان المبارک کے آخری عشرے کی قدر کریں، دعاؤں اور نیکیوں میں وقت گزاریں: مولانا مفتی صابر پاشاہ قادری
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ
غزوہ بدر کی اہمیت: مولانا صابر پاشاہ نے اہل اسلام کو جرات و عزم کی نصیحت کی
سچے دل سے توبہ کرنے والوں کیلئے مغفرت کے دروازے کھل جاتے ہیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
میت کی تجہیز و تکفین عظیم اجر کا باعث: مولانا محمد حبیب الرحمٰن حسامی

پولیس نے 2023 میں 2,564 سائبرجرائم کے معاملات درج کئے جبکہ پچھلے سال یہ تعداد 2,049 تھی۔ قتل کے واقعات میں بھی تقریباً 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔کمشنر پولیس رچہ کنڈہ، جی سدھیر بابو نے کہا کہ جرائم میں اضافہ رچہ کنڈہ حدود میں شہری یانے کی وجہ سے ہوا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ رچہ کنڈہ کمشنریٹ پولیس نے دو فیصد سزاوں کو یقینی بنایا ہے۔ریاست میں سزا کی شرح میں رچہ کنڈہ مسلسل پانچ سال سے سرفہرست رہاہے۔سدھیر بابو نے کہا کہ پولیس منشیات فروخت کرنے والوں اور جعلی بیج سپلائی کرنے والوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور ان کی سرگرمیوں کو کنٹرول کر رہی ہے۔