دہلی

صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ

سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس پر 10 دن تک دلائل کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ جمعرات کو محفوظ کرلیا۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس پر 10 دن تک دلائل کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ جمعرات کو محفوظ کرلیا۔

اس ریفرنس میں یہ دریافت کیا گیا تھا کہ آیا دستور کے تحت گورنرس اور صدرجمہوریہ کو ریاستی اسمبلیوں سے منظورہ بلز پر دستخط کرنے کے لئے کوئی مدد مقرر کی جاسکتی ہے یا نہیں۔ چیف جسٹس آفبی آر گوائی کی زیرصدارت ایک بنچ نے اس کیس کی سماعت کی۔

دیگر ججس میں جسٹس سوریہ کانت، جسٹس وکرم ناتھ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس اے ایس چندورکر شامل تھے۔ بنچ نے اس ریفرنس پر سماعت 19 اگست سے شروع کی تھی اور آج اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اٹارنی جنرل آر وینکٹ رمن کی جانب سے دلائل پیش کئے جانے کے بعد بنچ نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

سالیسٹر جنرل تشارمہتا مرکز کی طرف سے پیش ہوئے۔انہوں نے اپوزیشن زیراقتدار ریاستوں ٹاملناڈو، مغربی بنگال، کیرالا، کرناٹک، تلنگانہ، پنجاب اور ہماچل پردیش کے بیانات کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے دلائل مکمل کئے۔