دہلی

ماچرلہ کے ایم ایل اے رام کرشنا ریڈی پر سپریم کورٹ کی پھٹکار

سپریم کورٹ نے پیر کے روز وائی ایس کانگریس پارٹی کے رکن مقننہ پنیلی رام کرشنا ریڈی جو رائے دہی کے دن ایک پولنگ بوتھ میں داخل ہوکر وہاں الیکٹرانک ووٹنگ میشن کو نقصان پہونچاتے ہوئے کیمرہ میں قید ہوگئے تھے

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کے روز وائی ایس کانگریس پارٹی کے رکن مقننہ پنیلی رام کرشنا ریڈی جو رائے دہی کے دن ایک پولنگ بوتھ میں داخل ہوکر وہاں الیکٹرانک ووٹنگ میشن کو نقصان پہونچاتے ہوئے کیمرہ میں قید ہوگئے تھے‘یہ پھٹکار لگائی اور رکن مقننہ پر ووٹوں کی گنتی کے مرکز میں داخلہ پر روک لگادی۔

متعلقہ خبریں
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوکر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو توڑ دیا گیا۔ مفرور ایم ایل اے کی تلاش (ویڈیو)
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز

اس واقعہ کے ویڈیو کے مشاہدہ کے بعد سپریم کورٹ کی ایک بنچ جس کی قیادت اروند کمار کررہے تھے‘نے کہاکہ ووٹنگ مشین کو تباہ کرنے کے الزامات سسٹم کا کھلا مذاق اڑانے کے برابر ہے۔

اس بنچ میں شامل جسٹس سندیپ کمار نے رام کرشنا ریڈی کے وکیل وکاس سنگھ کے وعدہ کا نوٹس لیا کہ وائی ایس آر سی پی کے ماچرلہ ایم ایل اے رام کرشنا ریڈی منگل کے روز کاونٹنگ اسٹیشن اور اس کے اس پاس کے علاقہ میں داخل نہیں ہوں گے۔

عدالت عظمی نے آندھراپردیش ہائیکورٹ پر زور دیا کہ وہ‘قبل ازیں جاری کردہ عبوری تحفظ کے احکام کے قطع نظر میرٹ کی اساس پر پیشگی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ کرے۔

ریاستی ہائیکورٹ نے 23 مئی کو عبوری احکام جاری کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ 5 جون تک رام کرشنا ریڈی کو گرفتار نہ کرے‘ ریڈی پر رائے دہی کے دوران ایک مرکز میں ووٹنگ مشین کو توڑنے سے مربوط الزام تھا۔

تلگو دیشم پارٹی کے ایک پولنگ ایجنٹ نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ ریڈی نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ایک وی آر او پر دباؤ ڈالا کہ وہ یہ شکایت درج کرائے کہ چند نامعلوم افراد نے ووٹنگ مشین کو نقصان پہونچا یا ہے۔

پی رام کرشنا ریڈی‘حلقہ ماچرلہ کے مسلسل پانچویں بارکامیابی حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ وہ حکمراں جماعت وائی ایس آر سی پی کے ٹکٹ پر اسمبلی الیکشن لڑے ہیں۔