مہاراشٹرا کا چیف منسٹر کسی کا باپ نہیں ہوتا: بی جے پی رکن پارلیمنٹ
سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ نارائن رانے نے چہارشنبہ کے دن اپنے لڑکے نتیش کے ریمارکس پر ناپسندیدگی ظاہر کی۔ ان کا یہ لڑکا مہاراشٹرا کا کابینی وزیر ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کے بیٹے نے جو زبان استعمال کی و ہ ٹھیک نہیں۔

ممبئی (پی ٹی آئی) سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ نارائن رانے نے چہارشنبہ کے دن اپنے لڑکے نتیش کے ریمارکس پر ناپسندیدگی ظاہر کی۔ ان کا یہ لڑکا مہاراشٹرا کا کابینی وزیر ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کے بیٹے نے جو زبان استعمال کی و ہ ٹھیک نہیں۔
انہوں نے نتیش کے ریمارکس پر پیدا تنازعہ ختم کرنا چاہا۔ انہوں نے کہا کہ بالادستی ظاہر کرنے کے لئے باپ کی اصطلاح کا استعمال غلط ہے۔ میں اپنے بیٹے سے یہ بات کہہ چکا ہوں۔ مہاراشٹرا کا چیف منسٹر کسی کا باپ نہیں ہوتا بلکہ پرجا سیوک (عوام کا خادم) ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب کوئی تنازعہ نہیں ہونا چاہئے۔ بات ختم ہوگئی۔ کونکن علاقہ میں رتناگری۔ سندھودرگ کے رکن لوک سبھا نارائن رانے کے علاوہ نتیش کے بڑے بھائی نیلیش رانے نے بھی اپنے بھائی کو نصیحت کی۔ چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس اور بی جے پی کے ریاستی صدر چندرشیکھر باون کلے نے بھی جو کابینی وزیر ہیں‘ معاملہ رفع دفع کرنا چاہا۔
نارائن رانے نے 1990 کے دہے میں اپنے دورِ چیف منسٹری کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ میں لوگوں سے کہتا تھا کہ وہ مجھے صاحب نہ کہیں۔ میں یہاں جنتا کی سیوا کے لئے ہوں۔ 7 جون کو تنازعہ اس وقت شروع ہوا تھا جب نتیش رانے نے وسطی مہاراشٹرا کے دھاراشیو میں بی جے پی ورکرس کی میٹنگ میں دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی تمام پارٹیوں کی باپ ہے۔ وہ قومی اور ریاستی سطح پر بھگوا جماعت کے غلبہ کا حوالہ دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا تھا کہ لوگ چاہے جتنے بھی طاقتور ہوں انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ غلبہ بی جے پی کو حاصل ہے اور مہاراشٹرا میں چیف منسٹر کا عہدہ اسی کے پاس ہے۔ ان کے ان ریمارکس پر برسراقتدار مہایوتی کے اندر سے سخت ردعمل آیا تھا۔ مہایوتی میں بی جے پی‘ شیوسینا اور این سی پی شامل ہیں۔
پھڈنویس سے چھترپتی سمبھاجی نگر میں اس تعلق سے پوچھا گیا تھا تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ میں نے ریمارکس سنے نہیں ہیں لیکن میں خود کو مہاراشٹرا کا خادم سمجھتا ہوں۔ چندرشیکھر باون کلے نے تاہم مانا تھا کہ لفظ باپ کا استعمال ٹھیک نہیں۔
اسی دوران اپوزیشن قائدین نے ان ریمارکس پر تنقید کی۔ شیوسینا (یو بی ٹی) رکن پارلیمنٹ حلقہ دھاراشیو‘اوم راجے نمبلکر نے ریمارکس کو غیرجمہوری قراردیا اور دعویٰ کیا کہ پچھلے لوک سبھا الیکشن میں انہیں نتیش‘ نیلیش اور نارائن رانے تینوں کے جملہ ووٹوں سے زیادہ ووٹ ملے۔