دہلی

گجرات میں انہدامی کارروائی پر حکام کو سپریم کورٹ کا انتباہ

سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن گجرات کے حکام کو ریاست میں انہدام کے تعلق سے خبردار کیا اور کہا کہ اگر اس نے پایا کہ عہدیدار اس کے حالیہ حکم کے سلسلہ میں تحقیر عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں تو عدالت ان سے کہے گی کہ وہ ڈھائی گئی عمارتوں کو بحال کریں یعنی ان کی پچھلی حالت میں لے آئیں۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن گجرات کے حکام کو ریاست میں انہدام کے تعلق سے خبردار کیا اور کہا کہ اگر اس نے پایا کہ عہدیدار اس کے حالیہ حکم کے سلسلہ میں تحقیر عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں تو عدالت ان سے کہے گی کہ وہ ڈھائی گئی عمارتوں کو بحال کریں یعنی ان کی پچھلی حالت میں لے آئیں۔

جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ ایک درخواست کی سماعت کررہی تھی جس میں گزارش کی گئی کہ گجرات کے حکام کے خلاف تحقیر عدالت کی کارروائی کی جائے کیونکہ انہوں نے سپریم کورٹ کے 17 ستمبر کے احکام کی خلاف ورزی کی ہے۔

سپریم کورٹ نے 17 ستمبر کو کہا تھا کہ اس کی اجازت کے بغیر ملک بھر میں کوئی جائیداد نہ ڈھائی جائے چاہے وہ کسی ملزم کی کیوں نہ ہو۔ بنچ نے گجرات کے سومناتھ مندر کے قریب انہدامی کارروائی پر جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کا حکم دینے سے انکار کردیا۔ 28 ستمبر کو ضلع گرسومناتھ میں سومناتھ مندر کے قریب سرکاری اراضی پر متجاوزات کوہٹانے کی مہم چلائی گئی تھی۔

انتظامیہ نے کہا تھا کہ عبادت گاہیں اور پکے مکانات ڈھادیئے گئے جس کے نتیجہ میں 60 کروڑ روپے مالیتی 15 ہیکٹراراضی خالی کرالی گئی۔ سینئر وکیل سنجے ہیگڈے درخواست گزار سمست پٹنی مسلم جماعت کی طرف سے پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت کے حکم کے باوجود گجرات میں حکام نے اسٹرکچرس ڈھادیئے۔

سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے گجرات کے حکام کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسٹرکچرس سمندر سے لگے ہوئے تھے اور سومناتھ مندر سے تقریباً340 میٹر دور تھے۔ جمعہ کے دن دوران ِ سماعت بنچ نے کہا کہ اگر ہم نے پایا کہ ہمارے احکام کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو ہم نہ صرف عہدیداروں کو جیل بھیجیں گے بلکہ ان سے کہیں گے کہ وہ ڈھائے گئے اسٹرکچرس کو بحال کریں۔

درخواست پر نوٹس جاری کئے بغیر بنچ نے تشار مہتا سے کہا کہ وہ جواب داخل کریں۔ عدالت نے معاملہ کی آئندہ سماعت 15 اکتوبر کو مقرر کی۔ سینئر وکیل ہیگڈے نے کہا کہ لوگوں کو نوٹسیں جاری کی گئیں لیکن ان میں انہدام کی کوئی بات نہیں کی گئی۔ 57 ایکڑ میں 15 مکانات‘ 10 مسجدیں اور 5 درگاہیں تھیں۔ تشار مہتا نے کہا کہ وہ درخواست کا جواب داخل کریں گے۔ بنچ نے ان سے کہا کہ ہم نوٹس جاری نہیں کریں گے‘ آپ جواب داخل کریں۔