شامی تنازعہ: دو لاکھ سے زائد افراد بے گھر
تنظیم نے کہا کہ ڈبلیو ایف پی تمام ضرورت مند لوگوں تک پہنچنے کے لیے محفوظ سپلائی کوریڈورز پر بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔
دمشق: شام کی مسلح افواج اور حیات تحریر الشام دہشت گرد گروہ کے درمیان جاری لڑائی کے باعث شمال مغربی علاقوں میں 2,80,000 سے زیادہ لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے جمعرات کو ایکس پر کہا کہ ’’ جنگ زدہ علاقوں سے 280,000 سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، جس سے برسوں سے چلی آرہی تکالیف میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
ڈبلیو ایف پی ان خاندانوں کو کھانا مہیا کرارہی ہے لیکن ہمیں بڑھتی ہوئی ضرورتوں کو پورا کرنے کےلئے فوری طور پر امداد کی ضرورت ہے۔ ‘‘
تنظیم نے کہا کہ ڈبلیو ایف پی تمام ضرورت مند لوگوں تک پہنچنے کے لیے محفوظ سپلائی کوریڈورز پر بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔
واضح رہے کہ شام میں 2011 سے مسلح تصادم جاری ہے۔
حیات تحریر الشام دہشت گرد گروہ (جسے پہلے روس میں نصرہ فرنٹ کے نام سے جانا جاتا تھا) اور کئی دیگر مسلح گروہوں نے 29 نومبر کو شامی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا تھا، جو ادلب کے شمال مغربی کے شمال سے حلف سے اور حما کے شہروں کی جانب بڑھ رہا تھا۔
شامی فوج کی کمان نے یکم دسمبر کو اعلان کیا کہ حما کے علاقے میں عسکریت پسندوں کی پیش قدمی روک دی گئی ہے اور حکومتی دستوں نے جوابی کارروائی شروع کر دی ہے، جس میں عسکریت پسندوں کے ذریعہ پہلے سے زیر قبضہ کئی بستیوں پر کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے