مشرق وسطیٰ

شام کے عبوری وزیر اعظم کوبشار الاسد کے ٹھکانے کا کوئی علم نہیں

انہوں نے کہا کہ بشار الاسد کے ٹھکانے کا کوئی علم نہیں۔ وہ کہاں ہیں، آیا وہ ملک چھوڑ گئے ہیں یا نہیں اس حوالے سے ان کے پاس کسی قسم کی معلومات نہیں ہیں،ان کا بشارالاسد سے آخری رابطہ کل شام ہوا تھا۔ یہ ہمارا آخری رابطہ تھا"۔

دمشق: شام کے عبوری وزیر اعظم محمد غازی الجلالی نے بشارالاسد حکومت کے سقوط اور عبوری طور پر اقتدار سنھبالنے کے بعد کہا ہے کہ حکومت عوام کی طرف سے منتخب کردہ کسی بھی قیادت کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ بشار الاسد کے ٹھکانے کا کوئی علم نہیں۔ وہ کہاں ہیں، آیا وہ ملک چھوڑ گئے ہیں یا نہیں اس حوالے سے ان کے پاس کسی قسم کی معلومات نہیں ہیں،ان کا بشارالاسد سے آخری رابطہ کل شام ہوا تھا۔ یہ ہمارا آخری رابطہ تھا”۔

دوسری طرف آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ بشارالاسد آج اتوار کو دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں۔انہوں نے العربیہ اور الحدث کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ الاسد نے صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے مجھے بتایا کہ "ہم کل دیکھیں گے”۔

انہوں نے العربیہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ بات چیت کی۔ ہم نے اداروں کے تحفظ کی اہمیت پر اتفاق کیا”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "زیادہ تر وزراء دمشق میں ہی ہیں”۔

انہوں نے ھیۃ تحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی الجولانی کے ساتھ بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پیش رفت میں الجولانی نے عبوری حکومت کے ساتھ تعاون کا یقین دلایا ہے‘‘۔

شام کے وزیر اعظم نے مزید کہا کہ "ملک میں رہنے کا میرا فیصلہ عارضی ہے اور ہم 400,000 ملازمین کو ان کی ملازمتوں پر واپس کرنے کی کوشش کریں گے”۔ انہوں نے شامی عوام کے گروپوں کے درمیان مفاہمت پر زور دیا۔