کرناٹک

آر ایس ایس قائد کی گرفتاری پر کرناٹک ہائی کورٹ کی روک

کرناٹک ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ آر ایس ایس قائد کے پربھاکر بھات کے خلاف اُس کی 24 دسمبر کی سری رنگاپٹنا تقریر کے لئے کوئی سخت کارروائی نہ کی جائے۔

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ آر ایس ایس قائد کے پربھاکر بھات کے خلاف اُس کی 24 دسمبر کی سری رنگاپٹنا تقریر کے لئے کوئی سخت کارروائی نہ کی جائے۔

متعلقہ خبریں
بیوی کو بطور نان نفقہ ماہانہ60ہزار روپئے کی رقم زیادہ نہیں: ہائی کورٹ
یامنی جادھو نے ممبئی میں برقعے تقسیم کرنے کی مدافعت کی
الیکٹورل بانڈس ایک تجربہ، وقت ہی بتائے گا کس قدر فائدہ مندہے: جنرل سکریٹری آر ایس ایس
عورت کا حق میراث اور اسلام
گائے کا تحفظ، تمام مذاہب اور ملکوں کے مفاد میں: آر ایس ایس

آر ایس ایس قائد پر مسلم خواتین کی توہین کا الزام ہے۔ جسٹس راجیش رائے کی ویکیشن بنچ نے جس نے بھات کی درخواست کی سماعت کی‘ جمعرات کے دن ریاستی حکومت اور شکایت کنندہ کو نوٹس جاری کی۔

اس نے سرکاری وکیل سے کہا کہ اگلی تاریخ سماعت تک کوئی سخت کارروائی نہ کی جائے۔ اس طرح اس کیس میں بھات کی گرفتاری رُک گئی۔ سینئر وکیل ارون شیام نے بھات کی طرف سے بحث کی کہ کیس سیاسی محرکہ ہے اور آر ایس ایس قائد نے صرف حقائق پیش کئے جنہیں اظہارِ رائے کی آزادی کے تحت تحفظ حاصل ہے۔

سماجی کارکن نجمہ نذیر کی شکایت پر سری رنگاپٹنا پولیس نے مختلف دفعات کے تحت آر ایس ایس قائد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ اسی دوران ایڈیشنل ضلع و سیشن جج III منڈیا نے بھات کو طبی بنیاد پر سری رنگاپٹنا کیس میں ضمانت دے دی۔

5 اپریل 2022 کو آر ایس ایس قائد کی کارڈیو سرجری ہوئی تھی۔عدالت نے مانا کہ آر ایس ایس قائد کو طبی مسائل کا سامنا ہے۔ اسے 2 لاکھ روپے کا پرسنل بانڈ اور اتنی ہی رقم کی شوریٹی دینے کو کہا گیا۔

سیشن کورٹ نے تاہم کہا کہ آئی او (تحقیقات عہدیدار) کو آزادی ہوگی کہ وہ آر ایس ایس قائد سے تفتیش کرے۔