حیدرآباد

لوک سبھا انتخابات: بی آر ایس پارٹی حیدرآباد سے مقابلہ نہیں کرے گی

ناگرکرنول اور حیدرآباد ایم پی کی نشستیں بی ایس پی کو دے دی گئی ہیں۔ بی آر ایس باقی نشستوں پر الیکشن لڑے گی۔ کے سی آر پہلے ہی 11 لوک سبھا نشستوں کیلئے اپنے امیدواروں کا اعلان کرچکے ہیں۔

حیدرآباد: بی آر ایس اور بی ایس پی پارلیمانی انتخابات میں ایک ساتھ انتخابات میں حصہ لیں گے۔ دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد کو حتمی شکل دے دی گئی۔ اس کے ایک حصہ کے طور پر بی آر ایس سربراہ کے سی آر نے بی ایس پی کو 2 پارلیمانی نشستیں الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
نرمی انبیاء کی صفت ہے، اسی سے معاشرہ جوڑتا ہے: مولانا محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ضلع مرکز میں 27 واں مفت سمر کراٹے کیمپ، طلباء کی صلاحیتوں کو نکھارنے کا سنہری موقع: چنہ ویرایا
اکیڈیمکلی گلوبل نے حیدرآباد میں پہلا تجرباتی مرکز قائم کیا
حیدرآباد: نوجوان نسل ملک کی سب سے بڑی طاقت ہے: مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری
اردو جرنلسٹس فیڈریشن کا ایوارڈ فنکشن، علیم الدین کو فوٹو گرافی میں نمایاں خدمات پر اعزاز

ناگرکرنول اور حیدرآباد ایم پی کی نشستیں بی ایس پی کو دے دی گئی ہیں۔ بی آر ایس باقی نشستوں پر الیکشن لڑے گی۔ کے سی آر پہلے ہی 11 لوک سبھا نشستوں کیلئے اپنے امیدواروں کا اعلان کرچکے ہیں۔

دونوں پارٹیوں نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ایک ساتھ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی ایس پی کے ریاستی صدر آر ایس پروین کمار نے 5 مارچ کو بی آر ایس سربراہ کے سی آر سے ملاقات کی تھی۔

اس موقع پر دونوں لیڈروں کے درمیان ملک میں سیکولر اقتدار کے زوال، ملک کی سیاست میں کانگریس کے کمزور ہونے، دلت اور نچلے طبقہ کی ترقی اور دیگر مسائل پر طویل بات چیت ہوئی تھی۔

اسمبلی انتخابات کے نتائج اور ریاست میں کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد عوام کو درپیش مسائل پر بھی تبادلہ کیا گیا تھا۔ کے سی آر نے واضح کیا کہ بی آرایس پارٹی کو ریاست میں بی ایس پی کے ساتھ ملکر کام کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ کیونکہ اُنہوں نے نہ صرف ووٹ اور سیٹوں کیلئے بلکہ مستقبل میں بھی مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیاہے۔