حیدرآباد: وزیراعظم نریندرمودی جنہوں نے 19 جنوری کو طے شدہ حیدرآباد کے اپنے ایک روزہ دورے کو عارضی طور پر ملتوی کر دیا تھا، سنکرانتی تہوار کے موقع پر 15 جنوری کو سکندرآباد سے وشاکھاپٹنم جانے والی وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کا آن لائن (ورچولی) ہری جھنڈی دکھا کر افتتاح انجام دیں گے۔
وہ سکندرآباد تا وشاکھاپٹنم وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو ہری جھنڈی دکھانے کے علاوہ مرکزی حکومت کے زیر اہتمام مختلف ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کرنے والے تھے اور سکندرآباد کے پریڈ گراؤنڈس میں بی جے پی کی ایک ریلی سے بھی خطاب کرنے والے تھے۔
منصوبہ بندی کے مطابق مودی 19 جنوری کو تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد پہنچنے والے تھے۔ وہ سکندرآباد اور وشاکھاپٹنم کے درمیان چلنے والی نیم تیز رفتار وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو پلیٹ فارم نمبر 10 سے ہری جھنڈی دکھانے والے تھے۔
اس کے علاوہ سکندرآباد اور محبوب نگر کے درمیان 85 کلومیٹر طویل پٹریوں کی ڈبلنگ کے پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے والے تھے۔ اس پراجیکٹ کا تخمینہ 1,231 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
وہ سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کی 700 کروڑ روپے کی لاگت سے جدید کاری کے کاموں کا بھی افتتاح کرنے والے تھے۔ اس کے علاوہ ورنگل کے قریب قاضی پیٹ میں ویگن ورکشاپ کا بھی سنگ بنیاد رکھنے والے تھے جس کی لاگت کا تخمینہ 521 کروڑ روپے ہے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) حیدرآباد میں 2,597 کروڑ روپے کے پراجکٹس کی نقاب کشائی بھی کرنے والے تھے۔ ان میں تعلیمی عمارتیں، ہاسٹل کی عمارتیں، فیکلٹی اور اسٹاف ٹاورز، ایک ٹیکنالوجی ریسرچ پارک، ایک کنونشن سینٹر، ایک نالج سینٹر، ایک گیسٹ ہاؤس، ایک لیکچر ہال کمپلیکس، ایک صحت کی دیکھ بھال کا مرکز اور دیگر عمارتیں شامل ہیں۔
مودی 513 کروڑ روپے کی لاگت سے نظام پیٹ-نارائن کھیڑ-بیدر کے درمیان قومی شاہراہ بی 161 کے دو لین والے حصے کی توسیع کے کاموں کا بھی سنگ بنیاد رکھنے والے تھے۔
نہ ہی بی جے پی اور نہ ہی مرکز نے وزیراعظم کے دورہ تلنگانہ کو ملتوی کرنے کی کوئی وجہ بتائی ہے۔