مشرق وسطیٰ

یرغمالیوں کے مسئلہ پر حماس کے ساتھ بات چیت، اسرائیلی کابینہ کی منظوری

اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی کا سلسلہ جاری ہے۔ صورتحال سے نمٹنے کیلئے اسرائیل کی جانب سے ممکنہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔

تل ابیب: اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی کا سلسلہ جاری ہے۔ صورتحال سے نمٹنے کیلئے اسرائیل کی جانب سے ممکنہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی فوج کی خان یونس میں بمباری، فلسطینی قبرستان میں پناہ لینے پر مجبور
اسرائیل۔ حماس جنگ: وزیر اعظم نریندر مودی نے ایران کے صدر سے بات کی
موسم گرما میں عمرہ کرنے والے زائرین کے لیے نئی ہدایات جاری
نیتن یاہو نے کم وسائل میں بھی لڑنے کا اعلان کیا
پرائمری انتخابات، بائیڈن کو اسرائیل۔غزہ جنگ پر مخالفت کا سامنا

یرغمالیوں کی رہائی اور دوسرے پیچیدہ مسائل کی یکسوئی کیلئے بھی اگرچیکہ بین الاقوامی سطح پر بات چیت کی جارہی ہے لیکن تاحال اس کے ثمرآورنتائج برآمد نہیں ہوئے ہیں۔

جہاں تک یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کا مسئلہ ہے اسرائیل کی کابینہ نے نئے رہنمایانہ خطوط کو منظوری دی ہے جس کے تحت اسرائیل حماس کے قائدین کے ساتھ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے مسئلہ پر بات چیت کرے گا۔

ذرائع نے بتایاہے کہ جنگ سے متعلق کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا‘ اس موقع پر مختلف امور کا جائزہ لیتے ہوئے نئے رہنمایانہ خطوط کی منظوری دی گئی۔ موساد کے چیف ڈیویڈ بارنیا اور شین بیت ڈائرکٹر‘ رونن بار توقع ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے مسئلہ پر کی جانے والی مشاورت میں حصہ لیں گے۔

اسرائیل نے اس مقصد کیلئے ایک ٹیم تشکیل دی ہے جس میں مذکورہ عہدیداران شامل ہیں۔ اسرائیل کی جنگ سے متعلق کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا اس موقع پر بدلتی ہوئی صورتحال اور یرغمالیوں کی رہائی کے مسئلہ پر غورکیاگیا کیونکہ یرغمالیوں کے ارکان خاندان کی جانب سے دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔

7اکتوبر کو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے علاقہ کا امن اور سکون جاتا رہا۔ حماس نے کم ازکم 128افراد کو یرغمال بنالیا ہے اور ان کے ارکان خاندان رہائی کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

جہاں تک بات چیت اور قیام امن کا تعلق ہے‘ مصراس میں پیش پیش ہے اور وہ حماس۔اسرائیل جنگ بندی کیلئے ممکنہ اثرورسوخ کا استعمال کررہا ہے۔ مصر کا کہنا ہے کہ جہاں تک جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا تعلق ہے‘ اس سلسلہ میں فریقین کو لچکداررویہ اختیارکرنا ہوگا۔

مصر کے قائدین اور مصالحتی کوششوں میں حصہ لینے والے قائدین کا کہنا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ حماس اور اسرائیل قیام امن اور جنگ بندی پر فوری توجہ دیں۔ مصر کے شعبہ اطلاعات کے صدر ڈی روان نے بتایا ہے کہ قاہرہ کی جانب سے حماس اور اسرائیل کو دو تجاویز پیش کی گئی ہیں۔

اگر اس پر عمل کیاجائے تو نہ صرف جنگ بندی کی راہ ہموار ہوگی بلکہ یرغمالیوں کی رہائی ہوگی۔ یہ بات میڈیا رپورٹس میں بتائی گئی ہے۔

رپورٹس میں مزید بتایاگیا ہے کہ اگر فریقین اس سلسلہ میں دلچسپی کا اظہار نہ کریں تو قاہرہ میں جاری بات چیت ثمرآور نہیں رہے گی۔ بات چیت میں حصہ لینے والوں میں سی آئی اے ڈائرکٹر ولیمس برنس بھی شامل ہیں۔