جرائم و حادثات

تمل ناڈو سڑک حادثہ، دو سرکاری بسوں کی خوفناک ٹکر، 12 ہلاک، 40 زخمی

تمل ناڈو کے ضلع سیواگانگا میں کُمنگوڑی کے قریب ایک دل دہلا دینے والا حادثہ پیش آیا، جہاں دو سرکاری بسیں آمنے سامنے ٹکرا گئیں۔ اس بھیانک حادثے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 40 سے زائد مسافر زخمی ہو گئے۔

تمل ناڈو کے ضلع سیواگانگا میں کُمنگوڑی کے قریب ایک دل دہلا دینے والا حادثہ پیش آیا، جہاں دو سرکاری بسیں آمنے سامنے ٹکرا گئیں۔ اس بھیانک حادثے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 40 سے زائد مسافر زخمی ہو گئے۔

متعلقہ خبریں
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
پٹاخے کی فیکٹری میں دھماکہ سے 11 مزدوروں کی موت، پانچ زخمی
ذات پات کی ہراسانی کی شکایت پر دلت بہن بھائی پر گھر کے اندر درانتیوں سے حملہ
تامل ناڈو میں ’کیرالا اسٹوری‘ کی ریلیز، سخت سیکیوریٹی انتظامات

ٹکر اتنی شدید تھی کہ کئی افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ متعدد مسافر بسوں کے ملبے میں پھنس گئے۔

مقامی افراد کی فوری مدد، ریسکیو آپریشن تاخیر تک جاری

حادثے کے فوراً بعد مقامی لوگ موقع پر پہنچے اور پولیس کے ساتھ مل کر زخمیوں کو نکالنے میں مدد کی۔ ریسکیو ٹیموں اور فائر عملے نے رات گئے تک پھنسے افراد کو باہر نکالنے کا کام جاری رکھا۔

عینی شاہدین کے مطابق حادثے کے بعد منظر نہایت خوفناک تھا — سڑک پر شیشے کے ٹکڑے بکھرے ہوئے، زخمی مسافروں کی چیخ و پکار، اور مقامی لوگوں کا بسوں کے دروازے توڑ کر اندر پھنسے افراد کو نکالنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

حادثے کی ممکنہ وجوہات کی تحقیقات جاری

پولیس نے حادثے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابتدائی معلومات سے شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حادثہ ممکنہ طور پر درج ذیل عوامل کے باعث ہوا ہو:

  • تیز رفتاری
  • کم روشنی
  • ڈرائیور کا تھکن کا شکار ہونا
  • سڑک کا تنگ ہونا

حادثے کے بعد تقریباً ایک گھنٹے تک ٹریفک متاثر رہا، تاہم پولیس نے بعد میں راستہ بحال کر دیا۔

متعدد زخمی تشویشناک حالت میں

زخمیوں کو سیواگانگا اور کارائیکوڈی کے اسپتالوں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں متعدد افراد کو فریکچر، سر کی چوٹیں اور شدید جسمانی زخم آئے ہیں۔ اسپتال حکام کے مطابق کئی زخمیوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔

تمل ناڈو میں بڑھتے ہوئے مہلک حادثات پر تشویش

یہ واقعہ ایک بار پھر تمل ناڈو میں بڑھتے ہوئے خوفناک سڑک حادثات کی نشاندہی کرتا ہے۔ چند روز قبل تنکاسی ضلع میں دو پرائیویٹ بسوں کے ٹکرانے سے چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں پانچ خواتین شامل تھیں۔

سال 2023 میں تمل ناڈو میں 67,000 سے زائد حادثات رپورٹ ہوئے — جو پورے ملک میں سب سے زیادہ ہیں۔ اگرچہ 2025 میں اموات میں معمولی کمی واقع ہوئی ہے، لیکن بڑی بسوں، ٹرکوں اور دو پہیوں کے حادثات اب بھی روزانہ کی بنیاد پر جانیں لے رہے ہیں۔

گزشتہ چند ماہ میں ٹریچی، سیلم اور وِلّوپورم جیسے اضلاع میں مہلک حادثات میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

گزشتہ ماہ، تمل ناڈو کے سبریمالا یاتریوں سے بھری ایک بس کیرالا میں حفاظتی ریلنگ سے ٹکرا گئی، جس سے کئی مسافر زخمی ہو گئے — اس واقعے نے طویل سفر میں ڈرائیور کی تھکن پر نئے سوالات کھڑے کیے۔

سخت نگرانی اور حفاظتی اقدامات کا مطالبہ

سیواگانگا حادثے کے بعد عوامی سطح پر مطالبات میں شدت آگئی ہے کہ:

  • سرکاری بسوں کی سخت نگرانی کی جائے
  • ڈرائیوروں کے فٹنس اور تھکن کے ٹیسٹ لازمی قرار دیے جائیں
  • حادثات کے شکار علاقوں میں سڑکوں کی فوری مرمت و بہتری کی جائے
  • تیز رفتاری کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے

پولیس نے باضابطہ تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ضلعی حکام کی جانب سے تفصیلی رپورٹ جلد متوقع ہے۔

مزید تفصیلات کا انتظار

حکام حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت کر رہے ہیں اور حادثے کی اصل وجہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مزید تفصیلات جلد سامنے آنے کی توقع ہے۔