بھارت

دیوبند میں رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کا اجلاس،6 ہزار علماء کی شرکت

رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کا کل ہند اجلاس عام،حضرت مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی مہتمم وشیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند وصدر رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کی زیر صدارت دارالعلوم دیوبند میں منعقد ہوا،

دیوبند: رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کا کل ہند اجلاس عام،حضرت مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی مہتمم وشیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند وصدر رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کی زیر صدارت دارالعلوم دیوبند میں منعقد ہوا، جس میں پورے ملک سے تقریباًچھ ہزار سے زائد علماء کرام ومندوبین مدارس اسلامیہ نے شرکت کی۔

اور نظامت کے فرائض مولانا شوکت علی قاسمی بستوی نے انجام دئیے۔اجلاس کا آغاز قاری عبدالرؤف صاحب کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا، محمد ذیشان و محمد ذکوان سلمہ نے ترانہ دارالعلوم پیش کیا، حضرت صدر اجلاس خطبہ صدارت پیش کیا۔

خطبہ صدارت میں صدر اجلاس مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے رابطہ مدارس اسلامیہ دارالعلوم دیوبند کے کل ہند اجلاس میں ہندوستان کے گوشے گوشے سے تشریف لائے ہوئے اربابِ مدارس، علمائے دین اور دانشوروں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایاکہ:

اس پر مسرت موقع پر بندہ اپنی اور خدام دارالعلوم دیوبند کی جانب سے آپ حضرات کا خیر مقدم کرتاہے اور دل کی گہرائیوں سے جذباتِ تشکر پیش کرتا ہے کہ آپ حضرات نے رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ دارالعلوم کی مجلس عمومی کے اس اہم اجلاس میں شرکت کے لیے اپنا قیمتی وقت فارغ فرمایااور زحمت سفر برداشت کرکے دارالعلوم دیوبند تشریف لائے۔

بندہ اس موقع پر معذرت خواہ بھی ہے کہ ہم خدام دارالعلوم کوشش کے باوجود آپ کے شایان شان استقبال اور ضیافت کا حق نہیں ادا کرسکے۔ہمیں یقین ہے کہ آپ اس بارے میں ہوئی کوتاہی کو معاف فرماکر شکرگزار فرمائیں گے۔

مدارس اسلامیہ کی خدمات سے متعلق ارشاد فرمایاکہ: ان مدارس اسلامیہ کی کوکھ سے قابل قدر اورلائق فخر فرزندوں اور سپوتوں نے جنم لیا اور ایسے نفوس قدسیہ تیار ہوئے جنھوں نے بے سروسامانی اور حالات کی تمام تر نامساعدت اور سنگینی کے باوجود ایسی زریں خدمات انجام دیں جو تاریخ کا روشن باب ہیں۔ یہ حضرات علوم اسلامیہ میں رسوخ ومہارت، مسلک حق کے بارے میں تصلب اور وسعت نظر کے ساتھ مومنانہ فراست، الہامی بصیرت، خلوص وللہیت، تواضع و فروتنی،اتباع سنت اورملک و ملت کی بے لوث خدمت کے جذبے سے سرشار تھے۔

صدرمحترم نے رابطہ مدارس کے اغراض ومقاصد پر روشنی، اور نظام تعلیم وتربیت، باہمی ربط واتحاد کے فروغ، مدارس کے داخلی نظام، اصلاح معاشرہ، مدارس اسلامیہ میں عصری تعلیم کے موضوعات پر مشتمل اہم ہدایات سے مہمانوں کو روشناس کرایا:

حضرت والا نے اپنے صدارتی خطبہ میں فرمایا: مدارس اسلامیہ کے داخلی نظام کے استحکام کے لیے سب سے اہم اور ضروری بات یہ ہے کہ موجودہ عالمی یا ملکی حالات کے نتیجے میں کسی قسم کی منفی سوچ یا مایوسی کاشکار ہونے سے پرہیز کیا جائے اور مسلمانوں کو بھی مثبت انداز فکرکی تلقین کی جائے۔