تلنگانہ

مسمسل بارش اور سیلابی صورتحال سے تلنگانہ بری طرح متاثر۔ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ

میڑچل ضلع میں موسلا دھار بارش ہوئی۔ توپران منڈل کے اسلام پور میں 17.8 سنٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ کودی پلی میں 17.2، پدا شنکرم پیٹ میں 16.4 اور ویلدرتی میں 15.8 سنٹی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ کئی سڑکوں پر آمدورفت بند ہوگئی اور کھیتوں میں سینکڑوں ایکڑ فصلیں ڈوب گئیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں مسمسل بارش اور سیلابی صورتحال سے ریاست بری طرح متاثر ہوگئی ہے۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر ریونت ریڈی سے مرکزی ٹیم کی ملاقات
آج سے 4دنوں تک بارش کا امکان
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس


کئی مقامات پر سڑکیں ٹوٹ گئیں اور درجنوں پل اور کلورٹ ڈوب جانے سے بیشتر دیہاتوں کا رابطہ ٹوٹ گیا۔ نشیبی علاقوں میں گھروں میں پانی داخل ہونے سے لوگ مشکلات کا شکار ہوگئے اور روزمرہ استعمال کی اشیاء بھی متاثر ہوئیں۔ کئی اضلاع میں تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا۔ شدید بارش اور سیلاب کی وجہ سے ہزاروں ایکڑ میں کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں اور زرعی عہدیدار نقصانات کا جائزہ لینے میں مصروف ہیں۔


میڑچل ضلع میں موسلا دھار بارش ہوئی۔ توپران منڈل کے اسلام پور میں 17.8 سنٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ کودی پلی میں 17.2، پدا شنکرم پیٹ میں 16.4 اور ویلدرتی میں 15.8 سنٹی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ کئی سڑکوں پر آمدورفت بند ہوگئی اور کھیتوں میں سینکڑوں ایکڑ فصلیں ڈوب گئیں۔


نرمل ضلع میں کڈم واگو، دوتی واگو اور پلکیرو واگو کے لبریز ہونے سے تقریباً 20 دیہاتوں کا رابطہ ٹوٹ گیا۔ سڑکوں کے کٹنے اور نہروں کو نقصان پہنچنے سے حکام نے 10 کروڑ روپے کے نقصان کا تخمینہ لگایا ہے۔ عادل آباد ضلع میں شدید بارش کے باعث نشیبی کالونیاں زیرآب آگئیں اور گھروں میں پانی داخل ہوگیا۔


کاماریڈی ضلع میں کاکی واگو کے لبریز ہونے سے پٹلم اور دیگر دیہاتوں کا رابطہ ٹوٹ گیا۔ کئی مقامات پر گھروں میں پانی داخل ہوگیا اور کھیتوں میں پانی بھر گیا۔

اصف آباد ضلع کے سرپور ٹی منڈل میں لو لیول پل کے اوپر پانی بہنے سے سرپور اور مہاراشٹر کے درمیان آمدورفت رک گئی۔ سرپور اور کوٹال منڈل میں کپاس اور دال کی کھڑی فصلیں ڈوب گئیں۔ وانکیڈی میں گھروں اور دکانوں میں پانی داخل ہوگیا۔


سنگاریڈی ضلع میں کئی مقامات پر شدید بارش ہوئی اور پل پانی میں ڈوبنے سے پٹلم اور کرناٹک کے درمیان آمدورفت بند ہوگئی۔


منچریال میں بھی کئی کالونیاں پانی میں ڈوب گئیں اور ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ ہوگئیں۔


سدی پیٹ ضلع کے گورارم میں 23.6 سنٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ ملگ منڈل کے تونی کی بولا رم میں آٹھ خاندانوں کے 23 افراد کو متاثرہ علاقوں سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔


ونپرتی ضلع میں مسلسل بارش سے 530 ایکڑ دھان کی فصل تباہ ہوگئی۔ کئی مکانات منہدم ہوگئے ۔ نالوں کے اوپر پانی بہنے سے آمدورفت معطل ہوگئی۔ مجموعی طور پر بارش اور سیلاب نے ریاست کے مختلف اضلاع میں تباہی مچادی ہے اور ہزاروں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔