تلنگانہ

تلنگانہ: سوشل میڈیا پر شیر کی فرضی تصویر وائرل کرنے والے شخص کے خلاف مقدمہ درج

محکمہ جنگلات کے حکام کے مطابق، سی سی سی کے رہنے والے سورم کرن نامی شخص نے ایک مشہور اے آئی ایپ کا استعمال کرتے ہوئے شیر کی ایک حقیقت نما تصویر تیار کی اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا۔ تصویر وائرل ہوتے ہی علاقہ میں یہ افواہ پھیل گئی کہ علاقہ میں شیر گھوم رہا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع منچریال میں مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کردہ شیر کی ایک فرضی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں محکمہ جنگلات نے ایک شخص کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروا دی ہے۔

متعلقہ خبریں
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش


اس تصویر کی وجہ سے ناسپور منڈل کے کول کیمیکل کامپلکس علاقہ کے مکینوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔


محکمہ جنگلات کے حکام کے مطابق، سی سی سی کے رہنے والے سورم کرن نامی شخص نے ایک مشہور اے آئی ایپ کا استعمال کرتے ہوئے شیر کی ایک حقیقت نما تصویر تیار کی اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا۔ تصویر وائرل ہوتے ہی علاقہ میں یہ افواہ پھیل گئی کہ علاقہ میں شیر گھوم رہا ہے۔


پولیس تحقیقات کے دوران ملزم کرن نے اعتراف کیا کہ اس نے شرارت کے طور پر اے آئی کی مدد سے یہ تصویر بنائی تھی جس کا مقصد علاقہ میں ہلچل پیدا کرنا تھا۔


اتفاق سے اسی دوران سری رام پور کی ایک پہاڑی کے قریب (جو اس مقام سے 5 کلومیٹر دور ہے) ایک نقل مکانی کرنے والے شیر کی موجودگی کی اطلاع تھی۔ محکمہ جنگلات کی ٹیم نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر تلاشی لی، لیکن انہیں وہاں شیر کے بجائے صرف کتوں کے پیروں کے نشانات ملے جس کے بعد تصدیق ہوئی کہ تصویر مکمل طور پر فرضی ہے۔


محکمہ جنگلات کے حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسی افواہوں پر کان نہ دھریں اور علاقہ میں شیر کی موجودگی کی کوئی اطلاع ملے تو پہلے محکمہ جنگلات کو مطلع کریں۔ حکام نے واضح کیا کہ جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔


حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے میسجنگ ایپ کے ذریعہ تصویر بنانے والے کا سراغ لگا لیا ہے اور جلد ہی ایک ویڈیو بیان جاری کیا جائے گا جس میں ملزم کی شناخت اور اس کے ارادوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔