تلنگانہ
ٹرینڈنگ

تلنگانہ انتخابات: ایگزٹ پول میں معلق اسمبلی کی پیش قیاسی؟

سی این این کے ایگزٹ پول میں کانگریس پارٹی کو اگرچہ واحد سب سے بڑی جماعت کے طور پر بتایا گیا ہے تاہم وہ بھی حکومت تشکیل دینے کے لئے جادوئی اعداد حاصل کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں رائے دہی کا پرامن اختتام عمل میں لایا جس کے بعد مختلف ٹی وی نیوز چینلوں اور سروے ایجنسیوں متضاد نتائج کی پیش قیاسی کی ہے۔ سی این این نے اپنا ایگزٹ پول جاری کرتے ہوئے ریاست میں معلق اسمبلی کی پیش قیاسی کی ہے جبکہ کئی دیگر نے کہیں کانگریس پارٹی کی اقتدار پر واپسی کا اشارہ دیا ہے تو کہیں بی آر ایس کی اقتدار پر برقراری کی بات کہی ہے۔

متعلقہ خبریں
اسمبلی میں بی آر ایس ایم ایل ایز نے مجھے اکسایا: ناگیندر
گڈی ملکاپور کے سینکڑوں نوجوان کانگریس میں شامل، عثمان الہاجری نے پارٹی کا کھنڈوا پہنایا
قبائلی و اقلیتی پسماندگی پر توجہ دینے حکومت کی ضرورت: پروفیسر گھنٹا چکراپانی
وقت سب سے قیمتی سرمایہ ہے، اسے اطاعتِ الٰہی میں لگائیں: مفتی صابر پاشاہ قادری
پولنگ کا تازہ تناسب الیکشن کمیشن پر ممتا بنرجی کی تنقید

سی این این کے ایگزٹ پول میں کانگریس پارٹی کو اگرچہ واحد سب سے بڑی جماعت کے طور پر بتایا گیا ہے تاہم وہ بھی حکومت تشکیل دینے کے لئے جادوئی اعداد حاصل کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔

سی این این کے ایگزٹ پول میں کانگریس پارٹی کو 56 نشستوں پر کامیاب دکھایا گیا ہے جبکہ بی آر ایس کو 48 سیٹوں پر کامیاب بتایا گیا ہے۔ بطور مجموعی کانگریس پارٹی اگر حکومت تشکیل دینے میں ناکام بھی رہتی ہے تو 56 نشستیں اس کی فقیدالمثال کامیابی ہی کہلائیں گی کیونکہ صفر سے 56 نشستوں کا اس کا سفر بھی اس کی شاندار کارکردگی کا ثبوت ہوگا۔

وہیں سی این این نیوز 18 کے سروے میں کانگریس پارٹی کو تلنگانہ میں کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ اس کے مطابق کانگریس پارٹی کو 65 تا 68 اور بی آر ایس کو 35 تا 40 نشستیں ملنے کی پیش قیاسی کی ہے۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ صرف سی این این نے ہی ریاست میں معلق اسمبلی کی پیش قیاسی کی ہے جبکہ دیگر کئی سروے ایجنسیوں اور نیوز چینلوں نے تلنگانہ میں اقتدار پر کانگریس کی واپسی کا اشارہ دیا ہے۔