تلنگانہ: برقی شرحوں میں اضافہ نہ کرنے حکومت کا فیصلہ
ڈسکامس کی صورتحال تسلی بخش نہ ہونے کے باوجود 2023-24 مالی سال کے دوران موجودہ برقی شرح پر ہی بلز وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

حیدرآباد: حکومت تلنگانہ نے جاریہ سال ریاست میں برقی شرحوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ڈسکامس کی صورتحال تسلی بخش نہ ہونے کے باوجود 2023-24 مالی سال کے دوران موجودہ برقی شرح پر ہی بلز وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس ضمن میں صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ الکٹریسٹی ریگولیٹری اتھاریٹی ٹی سری رنگاراؤ، اراکین کی جانب سے 2023-24 کیلئے برقی ٹیرف جاری کیا گیا۔2023-24 مالی سال کیلئے ڈسکام کی مالی ضرورت52,006.78 کروڑ مقرر کی گئی جن میں برقی کی فروخت کے ذریعہ 43,026.84 کروڑ حاصل ہوں گے۔
نان ٹیرف آمدنی کی شکل میں 61.99 کروڑ، کراس سبسیڈی سرچارج کی شکل میں 98کروڑ، اضافی سرچارج، کی شکل میں 23.48 کروڑ حاصل ہوں گے۔
ان سب کو ملاکر ڈسکامس کو 8796.46کروڑ کا خسارہ ہوگا۔
دوسری طرف ایل ٹی۔Iزمرہ کے تحت200 یونٹس سے کم برقی استعمال کرنے والوں کو رعایت کی شکل میں 1381.02 کروڑ، 27لاکھ زرعی پمپ سیٹس کو سبسیڈی کے تحت 7743.80 کروڑ کو ملا کر 9124 کروڑ حکومت کی جانب سے جاری کرنے پر رضا مندی ظاہر کی گئی جس کے باعث خسارہ ختم ہوگیا اور حکومت نے انتخابی سال میں برقی شرحوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔