تلنگانہ کا آندھرا حکومت کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں:چیف منسٹر ریونت ریڈی
ریونت ریڈی نے مزید کہا ہم نے آنے والے بجٹ میں تلنگانہ کے لیے فنڈز مختص کرنے کے سلسلہ میں چند مرکزی وزراء سے ملاقات کی ہے۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے بھی ملاقات کریں گے۔
![تلنگانہ کا آندھرا حکومت کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں:چیف منسٹر ریونت ریڈی](https://urdu.munsifdaily.com/wp-content/uploads/2024/06/REVANTH-REDDY-AP-GVT.jpg)
حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ ان کی حکومت کا آندھرا پردیش میں تلگودیشم کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے، اور وہ ادارہ جات کی تقسیم کے حوالہ سے کسی بھی مسئلہ کا بات چیت کے ذریعہ حل دریافت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ نئی دہلی میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ انتخابات ختم ہو چکے ہیں اور ہم اب ریاست کی ترقی پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کانگریس قائد راہول گاندھی کے وعدے کے مطابق، ریاستی حکومت جلد ہی زرعی قرضوں کو معاف کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت مرکزکا تعاون بھی حاصل کرے گی اور تلنگانہ کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے مرکز کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا ہم نے آنے والے بجٹ میں تلنگانہ کے لیے فنڈز مختص کرنے کے سلسلہ میں چند مرکزی وزراء سے ملاقات کی ہے۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے بھی ملاقات کریں گے۔
قبل ازیں ریونت ریڈی نے جسٹس ایل نرسمہا ریڈی کمیشن پر اعتراضات اٹھانے پر بھارت راشٹرا سمیتی کی سرزنش کی اور کہا یہ بی آر ایس ہی تھی جس نے بجلی کی خریداری میں بے ضابطگیوں کے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا تھا۔
سابق وزیر توانائی جی جگدیش ریڈی نے عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا تھا، انہوں نے کہا کہ اب کمیشن کی جانب سے بی آر ایس کے صدر کے چندر شیکھر راؤ کو نوٹس بھیجے جانے کے بعد، بی آر ایس واویلہ مچا رہی ہے اور کمیشن کی مخالفت کررہی ہے۔
انہوں نے ایم ایل ایز کے انحراف پر بی آر ایس کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا بی آر ایس کو انحراف پر بات کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے، کیونکہ بی آر ایس نے ہی سب سے پہلے ایم ایل ایز کے انحراف کی حوصلہ افزائی کی تھی۔