تلنگانہ

تلنگانہ ہائی کورٹ نے پنچایت انتخابات روکنے کی درخواست مسترد کردی

تلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز ریاست میں ہونے والے پنچایت انتخابات پر اسٹے دینے سے انکار کرتے ہوئے صاف کہا کہ انتخابی عمل اپنے مقررہ شیڈول کے مطابق جاری رہے گا۔

تلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز ریاست میں ہونے والے پنچایت انتخابات پر اسٹے دینے سے انکار کرتے ہوئے صاف کہا کہ انتخابی عمل اپنے مقررہ شیڈول کے مطابق جاری رہے گا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
تلنگانہ رعیتولا سمیتی (ٹی آرایس) کا جلد رجسٹریشن کرنے الیکشن کمیشن کو ہدایت
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

متعدد بی سی تنظیموں—جن میں مدیوالا ماچادیوا راجکولا سنگھم اور تلنگانہ پردیش گنگاپوتر سنگھم شامل ہیں—نے علیحدہ درخواستیں دائر کرتے ہوئے ریاستی حکومت کے جی او 46 کو چیلنج کیا تھا۔ ان درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ بی سی، ایس سی اور ایس ٹی طبقات کے لیے 50 فیصد کے حدود میں ریزرویشن دینے کا فیصلہ غلط ہے اور انتخابات روکنے کی ضرورت ہے۔

الیکشن نوٹیفکیشن کے بعد عدالتی مداخلت ممکن نہیں، بنچ کا مؤقف

چیف جسٹس اپریش کمار سنگھ اور جسٹس جی ایم محی الدین پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سماعت کے دوران کہا کہ چونکہ الیکشن نوٹیفکیشن پہلے ہی جاری ہو چکا ہے، لہٰذا اس مرحلے پر عدالت انتخابی عمل میں مداخلت نہیں کر سکتی۔

بنچ نے درخواست گزاروں سے یہ وضاحت بھی مانگی کہ آیا وہ حکومت کی جانب سے ذیلی کیٹیگری ریزرویشن کے اعلان نہ ہونے کی بنیاد پر انتخابات کی منسوخی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حکومت کو چھ ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی ہدایت

عدالت نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ چھ ہفتوں کے اندر ذیلی کیٹیگری ریزرویشن سے متعلق اپنا جوابی حلف نامہ داخل کرے۔

معاملے کی اگلی سماعت آٹھ ہفتے بعد مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد عدالت درخواستوں کا مزید جائزہ لے گی۔