حیدرآباد

تلنگانہ ہائی کورٹ نے دی حائیڈرا کمشنر کو وارننگ، ’نان بیلیبل وارنٹ جاری کیا جائے گا‘

تلنگانہ ہائی کورٹ نے HYDRAA کمشنر اے وی رنگناتھ کو سخت الفاظ میں وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عدالت کے حکم کے مطابق ذاتی طور پر پیش ہوں۔

تلنگانہ ہائی کورٹ نے HYDRAA کمشنر اے وی رنگناتھ کو سخت الفاظ میں وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عدالت کے حکم کے مطابق ذاتی طور پر پیش ہوں۔ عدالت نے واضح کر دیا کہ اگر وہ مقررہ تاریخ پر حاضر نہیں ہوئے تو ان کے خلاف نان بیلیبل وارنٹ (NBW) جاری کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
تلنگانہ رعیتولا سمیتی (ٹی آرایس) کا جلد رجسٹریشن کرنے الیکشن کمیشن کو ہدایت
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا

یہ کارروائی باتوکمما کنٹہ (باغ عنبر پیٹ) جھیل معاملے میں مبینہ خلاف ورزیوں اور عدالت کے پہلے دیے گئے احکامات پر عمل نہ ہونے کے الزامات کے بعد سامنے آئی ہے۔

عدالت نے سخت مؤقف کیوں اختیار کیا؟

مقدمے کے مطابق HYDRAA پر یہ الزامات ہیں کہ:

  • عدالت کے اسٹیٹس کو آرڈر کے باوجود جھیل کے مقام پر بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئیں
  • صرف محدود پری مانسون کاموں کی اجازت تھی، لیکن اس سے زیادہ کام کیے گئے
  • جون سے اکتوبر 2025 کے دوران زمین کی ہیئت بدلنے کی تصاویر عدالت میں پیش کی گئیں
  • 5 اکتوبر کی تاریخ والی تختی پر HYDRAA اور دو نجی کنٹریکٹ کمپنیوں کے نام درج تھے
  • پورے مقام کو ایسا ظاہر کیا گیا جیسے منصوبہ مکمل ہو چکا ہو

ان شواہد کی بنیاد پر عدالت نے معاملے کو کنٹیمپٹ (توہینِ عدالت) میں تبدیل کیا اور کمشنر کی ذاتی حاضری لازمی قرار دی۔

فارم-ون کیا ہوتا ہے؟

عدالت نے کمشنر کو Form I (نوٹس برائے توہینِ عدالت) جاری کیا ہے، جس کے تحت:

  • متعلقہ شخص کو لازمی طور پر عدالت میں حاضر ہونا پڑتا ہے
  • یہ وضاحت کرنی ہوتی ہے کہ توہینِ عدالت کی کارروائی کیوں نہ کی جائے
  • عدم حاضری پر عدالت سخت قانونی کارروائی کر سکتی ہے

اور اب عدالت نے صاف لفظوں میں کہہ دیا ہے:

“اگر کمشنر پیش نہیں ہوتے تو نان بیلیبل وارنٹ جاری کیا جائے گا۔”

HYDRAA کے دیگر معاملات بھی زیرِ نگرانی

گزشتہ چند ہفتوں سے ہائی کورٹ:

  • غیر قانونی انہدامات
  • ویک اینڈ پر کی گئی کارروائیاں
  • جھیلوں اور تالابوں کے اطراف تعمیرات
  • سرکاری اختیارات کے غلط استعمال

جیسے مسائل پر HYDRAA کو مسلسل تنبیہ کرتی آئی ہے۔
باتوکمما کنٹہ کا کیس اب اسی سلسلے کا سب سے اہم حصہ بن چکا ہے۔

نجی کنٹریکٹرز بھی دائرۂ تحقیق میں

تختی پر درج کنٹریکٹرز:

  • Vimos Technocrats Pvt. Ltd.
  • NPR Infratech

ان کمپنیوں کے نام سامنے آنے کے بعد:

  • ٹینڈر کا عمل
  • حکومتی منظوری
  • ٹھیکوں کی قانونی حیثیت

جیسے سوالات اب جنم لے رہے ہیں۔

عوامی ردعمل اور سوشل میڈیا پر بحث

سوشل میڈیا، فیس بک پیجز اور X (ٹوئٹر) پر اس خبر پر تیزی سے بحث جاری ہے۔
لوگ اسے شہری شفافیت اور جھیلوں کے تحفظ کا اہم مسئلہ قرار دے رہے ہیں۔

آگے کیا ہوگا؟

اب اگلا قدم کمشنر کی عدالت میں ذاتی پیشی ہے۔

عدالت کا واضح حکم:

  • کمشنر کو ہر صورت پیش ہونا ہوگا
  • پیش نہ ہونے پر NBW جاری ہوگا
  • اگلی کارروائی ان کی وضاحت اور عدالت کی تسلی پر منحصر ہوگی

یہ معاملہ نہ صرف HYDRAA بلکہ پورے شہرِ حیدرآباد کی شہری منصوبہ بندی کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔