تلنگانہ

تلنگانہ: مامنور ایرپورٹ کیلئے اراضی کا حصول،متاثرین نے فی ایکڑ 2 کروڑ روپئے کا معاوضہ طلب کیا

اطلاعات کے مطابق مامنو ر علاقہ میں ائیرپورٹ کی توسیع کے منصوبہ کے تحت کسانوں اور مقامی افرادکی اراضیات حاصل کی جا رہی ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ان کی اراضیات زرعی لحاظ سے نہایت قیمتی ہیں اور ان سے ان کا روزگار وابستہ ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع ورنگل میں تعمیر کئے جانے والے مامنورایرپورٹ کے اطراف واقع اراضی کے حصول کا عمل جاری ہے، تاہم اراضی مالکین اور متاثرین نے حکومت سے فی ایکڑ دو کروڑ روپئے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
کسانوں کا احتجاج، دہلی کی سرحدوں پر ٹرافک جام
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد

اطلاعات کے مطابق مامنو ر علاقہ میں ائیرپورٹ کی توسیع کے منصوبہ کے تحت کسانوں اور مقامی افرادکی اراضیات حاصل کی جا رہی ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ان کی اراضیات زرعی لحاظ سے نہایت قیمتی ہیں اور ان سے ان کا روزگار وابستہ ہے۔

اسی بناء پر وہ حکومت سے فی ایکڑ دو کروڑ روپئے معاوضہ کی طلب کر رہے ہیں تاکہ ان کے معاشی مستقبل کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔متاثرین کا کہنا ہے کہ موجودہ بازار شرحوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو انہیں مناسب معاوضہ فراہم کرنا چاہیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ جب تک ان کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا جاتا، وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ بعض مقامی لیڈروں نے بھی ان کے مطالبات کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسانوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، اراضی کے حصول کے لئے بات چیت کا عمل جاری ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ مسئلہ خوش اسلوبی سے حل ہو۔ حکام کا کہنا ہے کہ حکومت متاثرین کے مفادات کا مکمل خیال رکھے گی اور انہیں مناسب معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس ائیرپورٹ کی ترقیاتی سرگرمیاں ریاستی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں، جس سے نہ صرف مقامی معیشت کو فروغ ملنے کی توقع ہے بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔