تلنگانہ

تلنگانہ: مامنور ایرپورٹ کیلئے اراضی کا حصول،متاثرین نے فی ایکڑ 2 کروڑ روپئے کا معاوضہ طلب کیا

اطلاعات کے مطابق مامنو ر علاقہ میں ائیرپورٹ کی توسیع کے منصوبہ کے تحت کسانوں اور مقامی افرادکی اراضیات حاصل کی جا رہی ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ان کی اراضیات زرعی لحاظ سے نہایت قیمتی ہیں اور ان سے ان کا روزگار وابستہ ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع ورنگل میں تعمیر کئے جانے والے مامنورایرپورٹ کے اطراف واقع اراضی کے حصول کا عمل جاری ہے، تاہم اراضی مالکین اور متاثرین نے حکومت سے فی ایکڑ دو کروڑ روپئے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
کسانوں کا احتجاج، دہلی کی سرحدوں پر ٹرافک جام
کلواکنٹلہ کویتا کی مثالی انسانی ہمدردی، ایمس کی سہولتوں اور ٹرپل آر متاثرین کے مسائل پر سخت سوالات
منریگا کا نام بدلنے کے خلاف تلنگانہ میں کانگریس کا احتجاج، اقلیتی بہببود کے وزیر محمد اظہرالدین کی بھی شرکت
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

اطلاعات کے مطابق مامنو ر علاقہ میں ائیرپورٹ کی توسیع کے منصوبہ کے تحت کسانوں اور مقامی افرادکی اراضیات حاصل کی جا رہی ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ان کی اراضیات زرعی لحاظ سے نہایت قیمتی ہیں اور ان سے ان کا روزگار وابستہ ہے۔

اسی بناء پر وہ حکومت سے فی ایکڑ دو کروڑ روپئے معاوضہ کی طلب کر رہے ہیں تاکہ ان کے معاشی مستقبل کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔متاثرین کا کہنا ہے کہ موجودہ بازار شرحوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو انہیں مناسب معاوضہ فراہم کرنا چاہیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ جب تک ان کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا جاتا، وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ بعض مقامی لیڈروں نے بھی ان کے مطالبات کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسانوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، اراضی کے حصول کے لئے بات چیت کا عمل جاری ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ مسئلہ خوش اسلوبی سے حل ہو۔ حکام کا کہنا ہے کہ حکومت متاثرین کے مفادات کا مکمل خیال رکھے گی اور انہیں مناسب معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس ائیرپورٹ کی ترقیاتی سرگرمیاں ریاستی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں، جس سے نہ صرف مقامی معیشت کو فروغ ملنے کی توقع ہے بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔