حیدرآباد

مرکز کے عدم تعاون کے باوجود تلنگانہ ترقی کی راہ پر گامزن: ہریش راؤ

ہریش راؤ نے کہا کہ پوری دنیا تلنگانہ کے کالیشورم پراجکٹ کی ستائش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ملک کے لئے چاول کامرکز بن گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ مزدوری کے کام کے لیے دوسری ریاستوں سے مزدور تلنگانہ آرہے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیرفائنانس ہریش راؤ نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت ریاست تلنگانہ کے ساتھ ہر قدم پر امتیاز کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی حکمرانی نے ملک کے لئے ایک مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندرشیکھرراو کی کارکردگی سابقہ حکمرانوں سے مختلف ہے۔ دوسری ریاستیں تلنگانہ میں اسکیموں کی نقل کررہی ہیں۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے
حکومت کی انہدامی کارروائی، پارٹی، متاثرین کو مفت قانونی امداد فراہم کرے گی: ہریش راؤ
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری
کانگریس ورکرس، کاسٹ سروے کے خلاف سازشوں کو ناکام بنائیں: صدر ٹی پی سی سی
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ

وزیر ہریش راؤ نے کہا کہ بجٹ میں زیادہ تر رقم غریب اور کمزور طبقات کے لیے مختص کی گئی ہے۔ وزیرموصوف نے قانون ساز کونسل میں بجٹ پر عام بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہلی اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنی ریاستوں میں تلنگانہ کے آنکھوں کی روشنی پروگرام کا آغاز کریں گے۔

 انہوں نے کہا کہ پوری دنیا تلنگانہ کے کالیشورم پراجکٹ کی ستائش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ملک کے لئے چاول کامرکز بن گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ مزدوری کے کام کے لیے دوسری ریاستوں سے مزدور تلنگانہ آرہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ سے دھان، کرناٹک سے کپاس اگانے،حمالی کے کام کے لیے بہار اور مرچی اگانے کے لیے مہاراشٹر سے مزدور تلنگانہ آرہے ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ملک میں صرف 49 فیصد افرادکو صاف پانی میسر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ہم ہر گھر کو پینے کا صاف پانی فراہم کر رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ مشن بھاگیرتا سے تالاب لبریز ہوئے ہیں۔ یہ تمام کامیابیاں وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی کوششوں سے ممکن ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کے تعاون نہ کرنے پر بھی تلنگانہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی بجٹ سے ریاست کو کچھ حاصل نہیں ہوا۔

 انہوں نے کہا کہ کسانوں کوان کی فصل پر اقل ترین امدادی قیمت کے معاملے میں مرکز نے ہٹ دھرمی دکھائی ہے۔ انہوں نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکز نے کسانوں کے مسئلہ پر اپنی آنکھیں بند کرلی ہیں۔

 انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی آمدنی دگنی نہیں ہوئی بلکہ اخراجات دوگنا ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے کارپوریٹ کمپنیوں کے کئی کروڑ روپے معاف کر دیئے ہیں۔