حیدرآباد

پرچہ لیک معاملہ، تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کو تحلیل کیاجائے:ریونت ریڈی

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کے صدر ریونت ریڈی نے مطالبہ کیا ہے کہ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے پرچہ لیک معاملہ میں کمیشن کو تحلیل کیا جائے اور وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو کو برطرف کیا جائے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کے صدر ریونت ریڈی نے مطالبہ کیا ہے کہ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے پرچہ لیک معاملہ میں کمیشن کو تحلیل کیا جائے اور وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو کو برطرف کیا جائے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
تکو گوڑہ سے جھوٹ کی تشہیر، بی آر ایس قائد کے ٹی آر کا الزام
پیپر لیک معاملہ، مزید3گرفتار
کسانوں کے قرضوں کی معافی اسکیم ریونت ریڈی کا ایک انقلابی قدم، ڈاکٹر شجاعت علی کا بیان
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری

عادل آباد میں بے روزگاری کے خلاف نکالی گئی احتجاجی ریلی سے کل شب خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے الزام لگایا کہ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے خاندان کی خود غرضی کے نتیجہ میں ہی پرچہ بازار میں فروخت ہونے کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ بے روزگارنوجوانوں کو تقررات کے امتحانات پر اب بھروسہ نہیں رہا ہے۔

پبلک سرویس کمیشن کے صدرنشین اور ارکان کو فوری طورپر برخواست کیاجائے۔

ساتھ ہی کے تارک راما راو کو وزیر کے عہدہ سے برطرف کیاجائے اوراس معاملہ کی برسرخدمت جج کے ذریعہ جانچ کروائی جائے۔

انہوں نے برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ دسویں جماعت کے پیپر لیک معاملہ میں دھرنادینے والوں کو جیل بھیجا گیا تاہم پرچہ سوالات کے معاملہ میں بی جے پی کے ریاستی صدربنڈی سنجے کو رات میں حراست میں لیاگیا اور صبح میں ان کو چھوڑدیاگیا، یہ ساز باز کی سیاست نہیں تو اور کیا ہے؟

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کی جانب سے 9 سال میں سرکاری ملازمتوں پر تقررات نہیں کئے گئے ہیں۔

انہوں نے نوجوانوں سے خواہش کی کہ سال میں ایک لاکھ ملازمتوں کی فراہمی کے وعدہ پر یقین نہ کیاجائے۔

انہوں ن یکہا ہے کہ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو، اقلیتوں کو 12فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے دھوکہ دے رہے ہیں جبکہ کانگریس نے متحدہ آندھراپردیش میں اقلیتوں کے لئے چار فیصد ریزرویشن فراہم کیا تھا۔

قبل ازیں ریونت ریڈی کی پدایاترا کومرم بھیم چوک سے امبیڈکر چوک تک جاری رہی۔

ذریعہ
یواین آئی