مشرق وسطیٰ

سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی قابل مذمت

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے ا سٹاک ہوم میں ایک انتہا پسند کو قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے کی اجازت دیئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

ریاض: سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے ا سٹاک ہوم میں ایک انتہا پسند کو قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے کی اجازت دیئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں انتہا پسندی کے خلاف اپنے ٹھوس موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ’مملکت نے ہر موقع پر انتہا پسندی اورنفرت کو پھیلانے کی ہرطرح کی کوششوں کو رد کیا ہے۔‘بیان میں مزید کہا گیا کہ ’سعودی عرب ہمیشہ سے رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کو فروغ دینے پرعمل پیرا ہے۔‘

ایک بیان میں پاکستان کے دفتر خارجہ نے قرآن کی بے حرمتی کو ’نفرت انگیز‘ عمل قرار دیا دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل کی ’سخت مذمت‘ کی جاتی ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ ’اسلاموفوبیا پر مبنی اس اشتعال انگیز کام کے باعث دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

‘کویت، امارات اور او آئی سی نے بھی قرآن کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی ہے۔ کویتی وزیرخارجہ سالم عبداللہ الجابرالصباح نے اس المناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’دنیا بھر کے مسلمانوں کے احساسات شدید مجروح ہوئے ہیں۔‘اردن کی جانب سے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس عمل کو انتہا پسندی اور تعصب پرمبنی قرار دیا گیا۔

اماراتی خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق متحدہ عرب امارات نے بیان میں ایک انتہا پسند کی جانب سے قرآن کریم کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے نفرت پھیلانے کا اقدام قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم اور رابطہ عالم اسلامی نے سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں حکام کی اجازت سے قرآن کریم کے نسخے کو نذر آتش کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

اسلامی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے اتوار کو کہا کہ انتہائی دائیں بازو کے کارکنوں کی جانب سے سویڈن کے حکام کی اجازت سے قرآن پاک کے نسخے کی بے حرمتی کرنا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ یہ اشتعال انگیز عمل ہے۔ یہ انتہا پسند عناصر مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہیں، ان کی مقدس اقدار کی توہین کرتے ہیں۔

یہ ایک اور مثال ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اسلامو فوبیا، نفرت، عدم رواداری اور زینو فوبیا کس خطرناک حد تک پہنچ چکے ہیں۔اسلامی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل نے سویڈش حکام پر زور دیا کہ وہ اس نفرت انگیز جرم کے مرتکب افراد کے خلاف ضروری اقدامات کریں۔

رابطہ عالم اسلامی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ یہ وحشیانہ عمل مسلمانوں کو ان کے عقیدہ کے ساتھ ایمان میں اضافہ ہی کریں گے۔رابطہ عالم اسلامی کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے نفرت کو ہوا دینے اور مذہبی جذبات کو بھڑکانے والے طریقوں کے خطرہ سے خبردار کیا اور کہا کہ اس طرح کے لاپرواہ رویہ سے دیگر جرائم کے علاوہ آزادیوں کے تصور اور ان کی انسانی اقدار کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

علحد ہ موصولہ اطلاع کے بموجب سعودی وزارت خارجہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا، "وزارت خارجہ بات چیت، رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کو فروغ دینے اور نفرت اور انتہا پسندی کو مسترد کرنے کی ضرورت کے مضبوط سعودی موقف کی تصدیق کرتی ہے۔پیلوڈن نے پولیس سے حاصل کیے گئے اجازت نامے میں کہا ہے کہ اس کا احتجاج اسلام اور اسے ترک صدر رجب طیب اردغان کی سویڈن میں آزادی اظہار پر اثر انداز ہونے کی کوشش کے خلاف ہے۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے سویڈن (Sweden) میں قرآن پاک کی توہین کے تسلسل کی سختی سے مذمت کی۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ بعض یورپی ممالک ماضی کی طرح آزادی اظہار رائے کی حمایت کا جھوٹا دعوی کر کے اور اسے بہانہ بنا کر اسلامی مقدسات اور اسلامی اقدار کے خلاف نفرت پھیلانے کی راہ میں انتہا پسند اور شدت پسند عناصر کیلئے راستہ ہموار کر رہے ہیں اور انسانی حقوق کے خوبصورت نعروں کے باوجود وہ اپنے معاشروں میں اسلامو فوبیا کو ہوا دیتے ہیں۔

a3w
a3w