تلنگانہ

حکومت‘پیدائش سے موت تک ہر فرد کی ترقی وخوشحالی کیلئے پابند: کے سی آر

گدوال میں انٹیگریٹیڈ کلکٹریٹ کامپلکس‘ڈسڑکٹ پولیس آفس اور دفتر بی آر ایس کاافتتاح انجام دینے کے بعد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت ہر شعبہ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

حیدرآباد: چیف منسٹرکے چندرشیکھرراؤ نے کہاکہ تلنگانہ ریاست کی ترقی مثالی ہے۔ حکومت‘ پیدائش سے موت تک تمام طبقات کے افراد کی ترقی خوشحالی‘پروقار زندگی بسر کرنے کیلئے انہیں قابل بنانے کے لئے غیر معمولی کام انجام دئے رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کے خلاف افواہوں کی مذمت
قرض کی فراہمی کو بینکرس سماجی ذمہ داری تسلیم کریں۔ ڈپٹی چیف منسٹر کا مشورہ
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد

 گدوال میں انٹیگریٹیڈ کلکٹریٹ کامپلکس‘ڈسڑکٹ پولیس آفس اور دفتر بی آر ایس کاافتتاح انجام دینے کے بعد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت ہر شعبہ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

غریب ومحروم طبقات کے طلباء کومعیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے اقامتی اسکولس کاقیام عمل میں لایاگیا۔ سابق ضلع محبوب نگر کی ہمہ گیرترقی پرتوجہ مرکوزکی گئی‘ کبھی نقل مکانی کے لئے جانے والے اس ضلع میں آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر عمل میں لاتے ہوئے زرعی سرگرمیوں کوفروغ دیاگیا۔

مشن بھاگیرتا کے تحت گھرگھرپینے کے پانی کی سربراہی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔کے سی آر نے کہاکہ حکومت کے ان ترقیاتی اقدامات کی وجہ سے آج دوسرے ریاستوں کے عوام‘ کام کی تلاش میں محبوب نگر کارخ کررہے ہیں۔

آندھرائی قائدین نے پیش قیاسی کی تھی کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد ریاست میں برقی مسائل سامنے آئیں گے۔تلنگانہ اندھیرے کی نذر ہوجائے گا‘ترقی کا عمل مسدود ہوجائے گا ان کی یہ پیش قیاسیاں سب جھوٹی ثابت ہوئیں۔ کے سی آر نے کہاکہ گدوال سے صرف 25 کیلومیٹرکی دوری پر آندھراپر د یش ہے مگر گدوال اورآندھراپرد یش کے علاقوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

 ضلع گدوال میں آج تک بے شمار ترقیاتی اور فلاحی کام انجام دیئے گئے ہیں۔ ضلع میں 225 گرام پنچایتیں ہیں‘ 12منڈل اور4 بلدیات ہیں چونکہ وہ آج پہلی بارگدوال آئے ہیں اس لئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر گاؤں کیلئے 10 لاکھ روپے‘ منڈل مستقر کیلئے 15 لاکھ اوربلدیہ گدوال کی ترقی کے لئے 50کروڑ بطورگرانٹ جاری کی جائے۔

انہوں نے کہاکہ چند ایسے افراد بھی ہیں جنہیں زندگی بھر صرف اپنی ترقی اور خوشحالی کی فکر تھی‘کبھی عوام کی اچھائی کے لئے نہیں سوچا جبکہ بی آرایس کاہر اقدام عوام کی ترقی‘بہبود اورخوشحالی کے لئے رہا ہے۔ ہم نے کسانوں کواراضی کے مسائل سے محفوظ رکھنے اختراعی دھرانی پورٹل نظام متعارف کرایا۔

 اس پورٹل کی وجہ سے کسانوں کے کھاتوں میں راست طورپررقومات جمع ہورہی ہیں۔ اتفاقی موت پر پانچ لاکھ روپے بیمہ کی رقم اندروں دس دن بینک کھاتوں میں جمع کی جارہی ہے۔ اراضیات کی خریدوفروخت میں موجودنقائص ختم کردیئے گئے۔دس منٹ میں رجسٹریشن کے عمل کوپوراکرلیا جارہا ہے۔ تین سال کی سخت محنت کے بعد دھرانی پورٹل تیار کیاگیا مگر کانگریس پارٹی کے قائدین من مانی بیانات دے رہے ہیں۔

 عوام میں دھرانی پورٹل کے خلاف بے ہودہ پروپگنڈہ کررہے ہیں۔ اس پورٹل کوخلیج بنگال میں پھینکنے کی بات کی جارہی ہے۔ انہیں احساس ہی نہیں ہے کہ دھرانی پورٹل کوخلیج بنگال میں پھینک دینے کا مطلب عوام کوپھینکنے کے مترادف ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ریاست کے عوام کانگریس کوہی خلیج بنگال میں غرق کردیں گے۔

کے سی آر نے کہاکہ بی آرایس حکومت کی مسلسل کاوشوں کی وجہ سے ہی 24گھنٹہ بغیر خلل کے برقی سربراہ کی جارہی ہے‘رعیتوبندھو اسکیم کے تحت کسانوں کوفی ایکر10ہزار روپے مالی مدد اور کئی دوسری فلاحی اسکیموں پر عمل کیا جارہا ہے۔ 14 سال کی جدوجہدکے بعد حاصل خوابوں کی ریاست تلنگانہ کوسنہرے تلنگانہ میں تبدیل کرنے کئی پراجکٹس کے منصوبوں پرعمل کیا جارہا ہے۔

 سبزانقلاب کی علامت پنجاب کو دھان کی پیداوار میں ہم نے پیچھے چھوڑدیاہے۔ اب اسی جذبہ سے ہم کوآگے بڑھنا ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب عوام کا اعتماد اور تعاون برقراررہے۔ انہوں نے عوام سے اپوزیشن جماعتوں کے گمراہ کن پروپگنڈے کا شکار نہ ہونے کی اپیل کی۔