تلنگانہ

تلنگانہ:کاکتیہ یونیورسٹی کے طلبہ کا بند۔پولیس کی بھاری تعداد تعینات

طلبا پرحملہ کے واقعہ کے خلاف تلنگانہ کے ضلع ورنگل کی کاکتیہ یونیورسٹی کے طلبہ کی جے اے سی کے بند کے پیش نظرپولیس کا بھاری بندوبست کیاگیا ہے۔

حیدرآباد: طلبا پرحملہ کے واقعہ کے خلاف تلنگانہ کے ضلع ورنگل کی کاکتیہ یونیورسٹی کے طلبہ کی جے اے سی کے بند کے پیش نظرپولیس کا بھاری بندوبست کیاگیا ہے۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
این آئی ٹی ورنگل میں بین الاقوامی یومِ خواتین کا شاندار انعقاد، ڈی آر ڈی او سائنسدان کی خصوصی گفتگو
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

یونیورسٹی کے فاصلاتی مرکزکے قریب پولیس کی بڑی تعداد کو تعینات کیاگیا جس نے طلبہ کو ریلی نکالنے سے روک دیا۔

اس دوران پولیس اور احتجاجی طلبہ کے درمیان بحث وتکرارہوگئی۔قبل ازیں یونیورسٹی کے قریب بعض پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی بسوں کویونیورسٹی طلبہ نے روک دیا۔

احتجاجیوں نے بسوں سے طلبہ کو اتار کران کے احتجاج کی حمایت کرنے کی خواہش کی۔

طلبہ کے اس بند کی حمایت کانگریس اوربی جے پی نے کی۔پی ایچ ایل سی زمرہ دو کے داخلوں میں بے ضابطگیوں کے خلاف طلبہ 6 دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں اور یہ الزام لگا رہے ہیں کہ ٹاسک فورس پولیس نے ان کی پٹائی کی۔