شمالی بھارت

نریش ٹکیت کی ترغیب پر ریسلرس نے میڈلس کا گنگا وسرجن ملتوی کردیا

نریش ٹکیت نے ریسلرس سے پانچ دن انتظار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پانچ دن کے اندر انہیں انصاف نہیں ملتا ہے تو پھر وہ اپنے ارادہ کو عملی جامہ پہنا سکتے ہیں۔

ہریدوار: بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے قومی صدر نریش ٹکیت کی ترغیب پر ریسلرس نے اپنے میڈلس گنگا میں بہادینے کا ارادہ ملتوی کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
کانگریس میں شمولیت، بجرنگ پونیا کو دھمکی آمیز پیامات،تحقیقات کا آغاز
ساکشی ملک کے گھر جانا پرینکا کا ذاتی فیصلہ: برج بھوشن
احتجاجی ریسلرس اپنے میڈلس گنگا میں بہاد دیں گے
ریسلرس کو دیگر مناسب جگہ پر احتجاج کی اجازت دی جائے گی: دہلی پولیس

نریش ٹکیت نے ریسلرس سے پانچ دن انتظار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پانچ دن کے اندر انہیں انصاف نہیں ملتا ہے تو پھر وہ اپنے ارادہ کو عملی جامہ پہنا سکتے ہیں۔

اولمپک میڈلسٹ بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور ایشیائی چمپئن ونیش پھوگاٹ اتوار کو دہلی پولیس کی بد سلوکی کے بعد اپنے تمغے گنگا میں وسرجن کرنے پہنچے تھے۔

یہ ریسلرس ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں جن پر جنسی ہراسانی کا الزام ہے۔

تقریباً ایک ماہ سے احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے اتوار کو نئے تعمیر شدہ پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے اور وہاں مہیلا مہاپنچایت منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن پولیس نے انہیں جنتر منتر روڈ پر ہی حراست میں لے لیا اور مظاہرہ کے مقام سے ان کے خیمے اکھاڑ دیئے۔

ٹکیت کے پانچ دن کی مہلت مانگنے کے بعد پہلوان گنگا کے کنارے سے واپس چلے گئے۔

قبل ازیں موصول رپورٹ کے مطابق گنگا میں میڈل وسرجن کرنے اتراکھنڈ کے ہریدوار پہنچنے والے مظاہرین پہلوانوں نے منگل کی شام بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے قومی صدر نریش ٹکیت کی درخواست کے بعد میڈل وسرجن کا پروگرام پانچ دنوں کے لیے ملتوی کر دیا۔

ٹکیت نے پہلوانوں سے پانچ دن کا وقت مانگا، جس کے بعد پہلوانوں نے وسرجن ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔

خواتین پہلوانوں کے جنسی استحصال کو لے کر رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے اپنے میڈل ہریدوار کے ہرکی پوڑی پر گنگا میں بہانے کا اعلان کیا تھا۔

منصوبے کے تحت بجرنگ پونیا، ونیش پھوگٹ اور ساکشی ملک اپنے اپنے تمغے گنگا میں بہانے ہریدوار پہنچے اور مالویہ گھاٹ کے پاس بیٹھ گئے۔

پہلوانوں نے کہا کہ تمغہ ان کی جان اور روح ہے، ان کےگنگا میں بہہ جانے کے بعد ان کے جینے کا بھی کوئی مطلب نہیں رہ جائے گا، اس لیے وہ انڈیا گیٹ پر مرتے دم تک بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔

انہوں نے کہا، ’’ہم اندر سے ایسا محسوس کر رہے ہیں کہ اس ملک میں ہمارا کچھ نہیں بچا ہے۔ ہمیں وہ لمحات یاد آرہے ہیں جب ہم نے اولمپک، ورلڈ چیمپئن شپ میں تمغے جیتے تھے۔ اب لگتا ہے کہ کیوں جیتے تھے۔ ہم یہ تمغے گنگا میں بہا رہے ہیں کیونکہ وہ گنگا ماں ہیں۔ یہ تمغے پورے ملک کے لیے مقدس ہیں اور مقدس تمغہ رکھنے کے لیے صحیح جگہ مقدس ماں گنگا ہو سکتی ہیں۔

یہاں سے تمام پہلوان کھلاڑی ہر کی پوڑی پہنچے۔ اسی دوران بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان نریش ٹکیت اپنے حامیوں کے ساتھ یہاں پہنچے اور کھلاڑیوں کو منانا شروع کیا۔ تقریباً ایک گھنٹے کی بات چیت کے بعد حکومت سے پانچ دنوں میں مسئلہ حل کرنے کے وعدے کے ساتھ کھلاڑیوں نے میڈل بہانے کا منصوبہ ملتوی کردیا۔

a3w
a3w