تلنگانہ: سرکاری اسکولس میں طلبہ کو مختلف پیشہ ورانہ کورسس کی تربیت
اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے تلنگانہ حکومت نے اسکولی سطح سے ہی تعلیم کے ساتھ مختلف شعبوں میں مہارتوں کے فروغ پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ طلبہ کو ماہر اساتذہ کے ذریعہ بہتر تربیت فراہم کرکے انہیں ہنرمند انسانی وسائل میں تبدیل کیا جاسکے۔
حیدرآباد: موجودہ مسابقتی دنیا میں نوجوان مہارتوں کی کمی کے باعث روزگار کے مواقع سے محروم ہورہے ہیں، جس سے بے روزگاری کا مسئلہ بڑھتا جارہا ہے۔
اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے تلنگانہ حکومت نے اسکولی سطح سے ہی تعلیم کے ساتھ مختلف شعبوں میں مہارتوں کے فروغ پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ طلبہ کو ماہر اساتذہ کے ذریعہ بہتر تربیت فراہم کرکے انہیں ہنرمند انسانی وسائل میں تبدیل کیا جاسکے۔
اس مقصد کے لیے مختلف پیشہ ورانہ کورسس (ووکیشنل کورسس) کو اسکول سطح پر متعارف کرایا گیا ہے۔ سرکاری اسکولوں میں نویں جماعت سے انٹرمیڈیٹ تک کے طلبہ کو منتخب ٹریڈس میں روزانہ پیریڈ وار تربیت دی جارہی ہے تاکہ ان کے روشن مستقبل کی راہیں ہموار کی جائیں اور ہنرمند انسانی وسائل تیار ہوں۔
اسکولوں میں سکھائے جانے والے کورسس میں زراعت، گارمنٹس اینڈ اپیرل، آٹوموٹیو، بینکنگ، فینانس، انشورنس، الیکٹرانکس اینڈ ہارڈویئر، فوڈ پروسیسنگ، ہیلتھ کیئر، آئی ٹی، میڈیا، تفریح، کھیل، جسمانی تعلیم، پلمبنگ، ٹیلی کمیونیکیشن اور سیاحت جیسے مضامین شامل ہیں۔
متحدہ نلگنڈہ ضلع کے 33 ماڈل اسکولوں میں یہ پیشہ ورانہ کورسس فراہم کیے جارہے ہیں۔ ہر اسکول میں مارکٹ کی ضرورت اور طلب کے مطابق دو دو کورسس پر عمل کیا جارہا ہے۔ آتم کور (ایس) پی ایم شری ماڈل اسکول میں طلبہ کو زراعت اور اپیرل کے شعبوں میں مہارت فراہم کی جارہی ہے۔ ان کورسس کو نویں جماعت کے لیے لیول 1، دسویں کے لیے لیول 2 اور انٹرمیڈیٹ کے دونوں سالوں کے لیے لیول 3 اور 4 میں تقسیم کرکے تربیت دی جارہی ہے۔
جو طلبہ اعلیٰ تعلیم حاصل نہیں کرپاتے، وہ پیشہ ورانہ کورسس مکمل کرکے روزگار کے بہتر مواقع حاصل کرسکتے ہیں۔ آئی ٹی آئی کامیاب امیدوار اور انٹر ووکیشنل کورسس مکمل کرنے والے طلبہ بھی خود روزگار کے متعدد مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انٹرمیڈیٹ کی ایک طالبہ نے بتایا کہ وہ کپڑے سلائی کرنے کی مہارت حاصل کر رہی ہے۔ اس نے کہا کہ وہ کپڑوں اور بلاؤز کی سلائی کے لیے کپڑوں کی کٹنگ اور ہنر مند دستی کاموں میں مہارت حاصل کرچکی ہے۔
“انٹر سے سلائی مشین کے ذریعہ کپڑے سینا سیکھ لیا ہے۔ اسی طرح کپڑوں اور بلاؤز کی سلائی کے لیے کٹنگ اور دستی کاموں میں بھی مہارت حاصل کی ہے،” شیمالا، انٹرمیڈیٹ دوم سال۔
دسویں جماعت کے ایک طالب علم نے بتایا کہ وہ اسمارٹ ایگریکلچر کی تربیت حاصل کر رہا ہے۔ اس نے کہا کہ یہاں کم مقدار میں کھاد استعمال کرکے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے طریقے سکھائے جارہے ہیں۔
وسیکر، دسویں جماعت، آتم کور (ایس) پی ایم شری ماڈل اسکول نے کہا کہ
زراعت کے شعبہ میں اسمارٹ ایگریکلچر کی تربیت لے رہا ہوں۔ کم کھاد کے استعمال سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے گر یہاں سکھائے جارہے ہیں۔